آرگینک طریقے سے بنجر زمینوں کی بحالی - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

آرگینک طریقے سے بنجر زمینوں کی بحالی

 لاہور: 

زرعی شعبے کی ترقی، ملکی خوشحالی کی ضمانت ہے۔ زرعی پیداوار بڑھانے کےلیے ناقابل کاشت زمین کو دوبارہ سے قابل کاشت بنانے کےلیے آرگینک طریقہ کار تیزی سے فروغ پارہا ہے۔

قصور کے قریب دریائے ستلج کی ریتیلی زمین میں سیکڑوں ایکڑ پر باغات اور سبزیاں کاشت کی گئی ہیں۔ صوبہ پنجاب میں 70 لاکھ 44 ہزار ایکڑ زرعی رقبہ ایسا ہے جہاں سیم، تھوراور کلر کی وجہ سے زمین بیکار پڑی ہے جبکہ 3 کروڑ 67 لاکھ ایکڑ اراضی پر مختلف اقسام کے پھل، فصلیں اورسبزیاں کاشت کی جارہی ہیں۔ تاہم اب ایک نجی کمپنی نے پنجاب کی ریتیلی اور بیکار زمینوں کو قابل کاشت بنانے کےلیے آرگینک طریقہ اختیار کیا ہے جس سے کامیابی کے ساتھ مختلف اقسام کے باغات، فصلیں اور سبزیاں کاشت کی جارہی ہیں۔

قصور کے قریب دریائے ستلج کی ریتلی زمین میں سرسبز و شاداب امرود کا باغ اس کی واضح مثال ہے۔ نجی کمپنی کے سربراہ اور ایگری لینڈ ڈیویلپر سید بابر شاہ کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک غیرملکی کمپنی کے ساتھ کئی سال کی انتھک محنت اور تحقیق کے بعد آرگینک کھاد کا ایسا فارمولا وضع کرلیا ہے جس سے ریتلی، سیم، تھور اور کلر زدہ زمین پر کاشتکاری کی جاسکتی ہے۔

ان کا دعوی ہے کہ کسی بھی قسم کی ریتلی، سیم، تھور اور کلر زدہ زمین کو آرگینک کھاد، لیکویڈ (مائع) اور جڑی بوٹیوں سے قابل کاشت بنایا جاسکتا ہے۔

اس طریقے کے تحت زمین کی سطح سے چند فٹ نیچے آرگینک کھاد اور کیمیکل سے ایک جال بنایا جاتا ہے جو پانی کو مزید نیچے جذب نہیں ہونے دیتا۔ اس جگہ ایسی کیمیائی تبدیلی رونما ہوتی ہے جس سے ریتلی اور سیم والی زمین قابل کاشت ہوجاتی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ یوریا سمیت دیگر کھادوں کی نسبت قدرتی اجزاء سے تیار ہونے والی آرگینک یعنی نامیاتی کھاد زیادہ اچھے نتائج دے رہی ہے۔ آرگینک کھاد اور لیکویڈ استعمال کرنے والے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی فصلوں کی نہ صرف پیداوارمیں اضافہ ہوا ہے بلکہ فصل زیادہ بہتر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ تنا بھی مضبوط اور لمبا ہوتا ہے۔

زرعی ماہر ڈاکٹر مبشر نے بتایا کہ زرعی فصلوں پر مصنوعی کھادوں کے استعمال اور کیمیکل اسپرے کی وجہ سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ لوگ بھی مختلف اقسام کے کینسر سمیت متعدد بیماریوں کا شکارہورہے ہیں۔ کیمیکل فرٹیلائزرز یعنی مصنوعی کھادوں کے مسلسل استعمال سے زمین کی قدرتی زرخیزی بھی ختم ہوتی جارہی ہے۔

اس کے برعکس اگر آرگینک کھادیں اورقدرتی اجزاء استعمال کئے جائیں تو مہنگی کھادوں اور کیمیکل اسپرے سے بچنے کے علاوہ زیادہ بہتر اور اچھی پیداوار حاصل ہوگی۔ نامیاتی یعنی آرگینک طریقے ے تحت ایک بار زمین تیارہوجائے تو پھر اس پر کوئی بھی فصل اور سبزیاں کاشت کی جاسکتی ہیں۔ اس سے پاکستان کو سر سبز و شاداب کرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ مقدارمیں بہتر پھل، سبزیاں اورمختلف فصلیں حاصل کرکے فوڈ سیکیورٹی بھی یقینی بنائی جاسکتی ہے۔

The post آرگینک طریقے سے بنجر زمینوں کی بحالی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/2CkUS60