کراچی: گلبہار میں زمین بوس ہونے والی رہائشی عمارت جمال فاطمہ بلڈنگ کا مالک تاحال گرفتار نہیں ہوسکا زمین بوس عمارت سے متصل ایک اور رہائشی عمارت کو بھی مخدوش قرار دے کراسے خالی کرالیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو گلبہار نمبر 2 چارسو کوارٹرز میں رہائشی عمارت جمال فاطمہ بلڈنگ زور دار دھماکے کے بعد زمین بوس ہوگئی تھی اور ساتھ ہی 2 عمارتوں کو اپنے ساتھ لے کر بیٹھ گئی تھی۔ عمارت کے ملبے تلے درجنوں افراد دب گئے تھے جنھیں نکالنے کے لیے پاک فوج، اربن سرچ اینڈ ریسکیو، نجی ادارے فوکس، سندھ رینجرز، پولیس، ایدھی، چھیپا اورعلاقہ مکینوں کی مدد سے ریسکیو آپریشن شروع کیا جو4 روز تک جاری رہا اور ریسکیو آپریشن کے دوران ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونے والے27 افرادکی لاشیں اور 24 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔
عمارتوں کے ملبے تلے دب کر 2 گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں اتوارکی شب عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے جاری ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا گرنے والی عمارت کا 95 فیصد ملبہ ہٹا دیا گیا ہے جس کے بعد ریسکیو ٹیمیں واپس چلی گئیں۔
پیر کو زمین بوس ہونے والی عمارت سے متصل ایک اور رہائشی عمارت کو بھی مخدوش قرار دے کر اسے مکینوں سے خالی کرالیا گیا ہے، پولیس عمارت کے مالک محمد جاوید خان کو گرفتار نہیں کرسکی۔
رینجرز منہدم عمارت کےریسکیو آپریشن میں شریک تھی
رینجرز ترجمان کے مطابق رینجرز کی جانب سے 5 مارچ کو گلبہار میں رہائشی عمارت کے انہدام کے بعد ڈی جی رینجرز میجرجنرل عمر احمد بخاری کی خصوصی ہدایات پر رینجرز کے جوانوں کی امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر روانہ کردی گئی تھیں جنھوں نے پاک فوج کی انجینئرئنگ کور ، اربن سرچ اینڈ ریسکیو اور سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن میں بھرپور حصہ لیا ، رینجرز کے جوان منہدم عمارت کا ملبہ ہٹانے میں مدد کرتے رہے 9 مارچ کو منہدم عمارت کا ملبہ مکمل طور پر ہٹادیا گیا ہے اور سانحہ میں شہید ہونے والے27 افراد کی میتیں اور 23 زخمیوں کو ملبے کے نیچے سے نکال کر اسپتال روانہ کردیا گیا۔
بچ جانیوالے مکین آشیانوں کا ملبہ دیکھ کر آبدیدہ ہوگئے
پیر کی صبح جمال فاطمہ بلڈنگ اور متاثرہ عمارتوں کے مکین بڑی تعداد میں اپنے ٹوٹے ہوئے آشیانوں کو دیکھنے پہنچ گئے اور عمارتوں کے ملبے کو دیکھ کر آبدیدہ ہوگئے، جمال فاطمہ بلڈنگ کے بچ جانے والے متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے زخموں پرمرہم رکھنے کے لیے کوئی حکومتی نمائندہ نہیں آیا، وہ پاک فوج، رینجرز اور ریسکیو اداروں کے اہلکاروں کے شکر گزار ہیں۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ وہ اب دوبارہ کیسے اپنے گھرتعمیر سکیں گے جانی اور مالی نقصان کون پورے کریگا انھوں نے بتایا کہ ان کی عمر بھر کی جمع پونچی یہ ہی عمارتیں اور ان میں موجود سامان تھا عمارت کے ملبے تلے ان کے کچھ قیمتی دستاویزات موجود ہیں اور جب لینے کیلیے آئے ہیں تو انھیں روکا گیا۔
جاوید اس سے قبل بھی لوگوں سے فراڈ کر کے فرار ہوگیا تھا عمارت کے مالک نے عمارت کی چھت پر ایک کمرہ بنانے کا کہا تھا لیکن3 کمرے بنالیے عمارت پر اضافی بوجھ آگیا، متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں معاوضہ ادا کیا جائے۔
The post گلبہار؛ منہدم عمارت سے متصل رہائشی عمارت بھی مخدوش قرار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2TPiJQM