کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ون ونڈوآپریشن شہریوں کے لیے عذاب بن گیا ایک ماہ میں مکان کا نقشہ پا س کر نے کا دعویٰ ہوا میں تحلیل ہو گیا۔
نقشہ پاس کر انے کا عمل آسان ہو نے کے بجا ئے ایک سازش کے تحت انتہا ئی مشکل کر دیا گیا ہزاروں کی تعداد میں شہریوں کی جانب سے نقشے 6،6 ما ہ گزرنے کے باوجود پاس نہیں کیے جا رہے ہیں حیران کن طور پر عالمی مالیاتی ادارے کے 10سے زائد کنٹریکٹ ملازمین نے ون ونڈ و کے تمام امور کوکنٹرول کرلیا۔
یہ ملازمین عارضی بنیاد پررکھے ہوئے لیکن شہریو ں کے تمام اراضی کے کاغذات اسکین کرکے اپنے ادارے کو بھیج دیتے ہیں جس کی وجہ سے شہر یو ں کی اراضی کے کا غذات بھی محفو ظ نہیں، آہستہ آہستہ یہ مالیاتی ادارہ ایس بی سی اے کے تمام امور کنٹرول کرنے میں مصروف ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایس بی سی اے میں ون ونڈو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے ایک چھت تلے تمام شہر یو ں کو اپنی اراضی کے لیے نقشہ پا س کر انے میں کسی قسم کی کو ئی دشواری نہیں ہو گی ایک ماہ میں تمام کاغذای کارروائی کرکے نقشہ پاس کر دیا جا ئے گا کر پشن کا بھی خاتمہ ہو جا ئے گا لیکن یہ سب دعوے ثا بت ہوئی۔
ون ونڈ و آپریشن کے بعد شہر یو ں کو نقشہ پا س کر انا جو ئے شیر لا نے کے مترادف ہو گیا، شہری رل گئے ہیں لیکن نقشے پاس ہو نے کا نام نہیں لے ر ہے ہیں ون ونڈو میں تعینا ت ایس بی سی اے اور عالمی مالیاتی ادارے کے ملا زمین شہر یو ں کی قانونی زمین کو بھی غیر قانونی قرار دے دیتے ہیں ایسے ایسے اعتراضات کیے جارہے ہیں جو شہر ی پو را کر نے میں ناکام دکھا ئی دیتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق 3ہز ار سے زائد نقشے التوا کا شکا ر ہیں جو 6 ما ہ تا 8 ماہ سے ون ونڈو میں پھنس گئے پورٹل کا ایسا نظام لایا گیا ہے جس سے قانونی کاغذات پر بھی اعتراضا ت لگا دیے جا تے ہیں۔
ذرا ئع کا کہنا ہے کہ عالمی ما لیا تی ادارے نے اپنے 10سے زائد کارندوں کو عارضی بنیاد پر ایس بی سی اے میں تعینا ت کر ایا جس کے بعد یہ ملا زمین شہر یو ں کو پر یشان کرنے کے لیے ہتھکنڈے استعال کر تے ہیں اپنا عہدہ بچانے کے لیے ڈائریکٹر ایس بی سی اے اسما غیور اس عمل کو سپورٹ کر رہی ہیں، یہ مالیاتی ادارہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھا رٹی کے انتظا می ما لی امور اپنے کنٹرول میں کر نے میں مصروف ہے اور یہ ہی ادارہ ایسے ایسے قانون بنا ر ہا ہے جس سے قانونی کام بھی مشکل ہوگئے ہے جو نقشہ3 ماہ میں پاس کردیا جاتا تھا اب اس میں 6ماہ لگ ر ہے ہیں لیکن نقشہ پاس نہیں ہورہا۔
ذرا ئع نے بتا یا کہ یہ مالیاتی ادارہ ایس بی سی اے میں تز ئین و آرائش کر ارہا ہے ون ونڈ و میں بھی اس کی سرما یہ کا ری ہے اس تمام عمل میں سند ھ حکومت بر اہ راست ملو ث ہے ealmu ما لیاتی ادارے کے کا رندے شہر یوں کی اراضی کے اہم کا غذات کو اسکین کر کے اپنے ادارے میں بھیج ر ہے ہیں ،اس سے شہریوں کو تشویش لاحق ہوگئی ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ ادارے کے لوگ ایس بی سی اے میں کیا کر ر ہے ہیں اور ہما رے کاغذات کہا ں بھیجے جا ر ہے ہیں ،ایس بی سی اے کے چند اہم افسران نے بتا یا کہ یہ کا رندے وزیر اعلیٰ ہاؤس سے بر اہ راست رابطے میں ہے جو شہر میں مختلف پروجیکٹ پر سرمایہ بھی کرر ہے ہیں ،ون ونڈو بنا نے سے شہریوں کو آسانی کے بجائے اذیت کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے اگر کوئی افسر ان کے کام پر اعتراض کرے تو وہ اپنے عہدے سے فا رغ کر دیا جا تا ہے۔
ذرائع نے بتا یاکہ ما لیا تی ادارے نے اتنا کنٹرول کر لیا ہے کہ وہ جس کا چا ہے نقشہ پاس کرے اور جس پر اعتراض لگا دے پھر شہری وہ اعتراض پورا نہیں کر اسکتے ،ون ونڈو میں تعینا ت ایک افسر نے بتا یا کہ تین ہز ار سے زائد شہر یو ں کے نقشے التوا کا شکا ر ہیں، اس میں بیشتر اپنے قانو نی تقاضے پورے کر چکے ہین لیکن ان کے نقشے پاس نہیں کیے جار ہے ہیں اس کی وجہ سے وہ مالیاتی ادارے کے کا رندے ہیں جو ایس بی سی اے میں ایک حکمت عملی کے تحت تعینات کیے گئے ہیں ،اگر اسی طر ح سلسلہ چلتا رہا ہے ایس بی سی اے میں ملا زمین کی تنخوا ہو ں کی ادائیگی بھی مشکل ہو جائے گی ،ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ون ونڈو کا عملہ سب سے اہم زمین کی تصدیق کا عمل سب سے مشکل کر دیا، ون ونڈ و میں بڑے پیما نے پر بے ضابطگیاں کی جا رہی ہیں لیکن ان با اثر افراد کو روکنے والا کو ئی نہیں ہے جس کی وجہ سے شہر یو ں کو شد ید مشکلات کاسامنا کر نا پڑرہا ہے۔
The post ایس بی سی اے میں مکان کا نقشہ پاس کرانا کے ٹو سر کرنے کے برابر appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2IyIOyn