کراچی: حکومت سندھ کی غفلت و لاپرواہی کے باعث صوبے کے تعلیمی بورڈز بدترین ایڈہاک ازم کا شکار ہوگئے ہیں جب کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدر آباد میں امتحانات لینے کے لیے انتظامی تعلیمی ادارہ “ثانوی و اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ حیدر آباد گزشتہ 3روز سے کسی انتظامی سربراہ کے بغیر کام کررہا ہے۔
بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد میمن اپنی دوسری مدت ملازمت 19 اپریل کو پوری کرکے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور گزشتہ تین روز سے بورڈ میں کوئی چیئرمین یا انتظامی سربراہ نہیں ہیں۔
حکومت سندھ نے سبکدوش ہونے والے چیئرمین ڈاکٹر محمد میمن کو تاہم ثانی یا کسی مستقل چیئرمین کی تعیناتی تک اس عہدے کا چارج دیا ہے نہ ہی کسی دوسرے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سے اس بورڈ کے look after روز مرہ کے امور کی نگرانی کے لیے کہا گیا ہے یہ صورتحال ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے جب سندھ میں دو ماہ بعد میٹرک اور تین ماہ بعد انٹر کے امتحانات شروع ہونے ہیں بتایا جارہا ہے کہ ایک روز قبل محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سے تبادلہ کیے گئے۔
سیکریٹری علم الدین بلو نے حیدرآباد میں میں چیئرمین کی مدت ملازمت ختم ہونے پر کسی دوزرے شخص کو اس کا چارج دینے کی سمری وزیر اعلی سندھ کو بھجوائی ہی نہیں ہے خس کی وجہ سے یہ انتظامی خلا پیدا ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ سوائے میٹرک اور انٹر بورڈز کراچی کے سندھ کے باقی تمام بورڈز میں چیئرمین ایڈہاک بنیادوں پر ہی کام کررہے ہیں سکھر، لاڑکانہ ، میر پور خاص اور سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے چیئرمینز اپنی مدت ملازمت پوری کرکے تاہم ثانی عہدوں پر کام کررہے ہیں۔
سب سے دلچسپ صورتحال نواب شاہ بورڈ کی ہے یہاں کے چیئرمین ڈاکٹر فاروق حسن کو حال ہی میں بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سکرنڈ کا وائس چانسلر مقرر کیا جاچکا ہے،تاہم اس کے باوجود ان کے پاس نواب شاہ تعلیمی بورڈ کا بھی چارج ہے اور ڈاکٹر فاروق حسن بیک وقت ایک سرکاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ساتھ ساتھ ایک سرکاری تعلیمی بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں۔
The post ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد 3روز سے سربراہ سے محروم appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/32GxVV5