کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر میں کوئلے کی کان کنی کا کام 40 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تھر کول بلاک I پاور جنریشن کمپنی کے وفد جس کی سربراہی سی ای او مسٹر مینگ ڈونگھائی کررہے تھے، سے باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھر کول بلاک 1 منصوبے کی سالانہ گنجائش 7.8 ملین ٹن (ایم ٹی پی اے) پٹ کوئلہ ہے، اس کان پر 1.3 گیگاواٹ الٹرا سوپر کریٹیکل کوئلے سے چلنے والا بجلی گھر نصب ہونا ہے، کوئلے کی کان کنی کا کام 40 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور میں اس ماہ کے آخر تک اس منصوبے کا دورہ کروں گا۔
منصوبے کے سی ای او مسٹر مینگ ڈونگھائی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 40 فیصد سے زائد کان کنی کا کام مکمل ہو چکا ہے اور پاور پلانٹ پر کام بھی جاری ہے۔ کان کنی کا کام 2021 کے اختتام تک مکمل ہوجائے گا اور پاور پلانٹ کا پہلا یونٹ بھی 2022 سے کام کرنا شروع کر دے گا، یہ پورا منصوبہ 2023 تک مکمل ہوجائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر کول بلاک ون کان کنی اور پاور پلانٹ کی کامیابی ان کی حکومت کی کامیابی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے تھر میں کوئلے کی کان کنی اور بجلی کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے وفد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بلاک I کے بے گھر افراد کو دوبارہ آباد کیا جائے۔
تھر کول بلاک I کے سی ای او نے بتایا کہ کان کی ترقی سے دو دیہات کے لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔ تھر کے مقامی لوگوں کے ساتھ ترقی کے ثمرات بانٹنا چاہتا ہوں جو ان کا اولین حق ہے۔
The post تھر میں کوئلے کی کان کنی 40 فیصد مکمل ہوچکی، وزیراعلیٰ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/39HY76n