کراچی: چیف سیکریٹری سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت کراچی ماسٹر پلان کے متعلق اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میںہواجس میں سیکریٹری بلدیات اورمحکمہ پلاننگ کی سندھ اربن اینڈ ریجنل ماسٹر پلان اتھارٹی 2020 پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں ممتاز علی شاہ نے سیکریٹری بلدیات کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کے سندھ اربن اینڈ ریجنل ماسٹر پلان اتھارٹی 2020 کا ڈرافٹ سندھ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے،کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے کہاکہ ٹمبر مارکیٹ میں بلڈنگ گرنے کا واقعہ ہوچکا ہے تاہم اس کے باوجوداب بھی غیرقانونی عمارتیں تعمیرہورہی ہیں، اجلاس میں ڈی جی ایس بی سی سے نے کہا کہ ٹمبر مارکیٹ کی عمارت کو خطرناک قرار دیا گیا تھا مگر مکین عمارت خالی کرنے کو تیار نہیں تھے ۔
چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ شہر میں بننے والی غیر قانونی عمارتوں کے بلڈرز کے خلاف کارروائی کی جائےانھونے کمشنر کراچی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرتے ہوئے کمیٹی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 382 خطرناک عمارتوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کرکے ان میں رہنے والے افرادکی بحالی کے لیے پلان بنایاجائے۔
اجلاس میں چیئرمین پلاننگ محمد وسیم، سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ، ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی سربراہ یاسمین لاری، ڈی جی ایس بی سی اے ظفر عباس، ڈی جی کے ڈی اے سیف الرحمنٰ سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔
The post حکومت نے 382 خطرناک عمارتوں کی رپورٹ طلب کرلی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2Ri0h23