کراچی: قائم مقام وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر زرناز واحد نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہرآٹھویں خاتون کو بریسٹ کینسر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے اور خواتین میں موت کی ایک اہم وجہ ہوتا ہے۔
پاکستان میں بریسٹ کینسرکا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے، دنیا کی نظریں پاکستان پر لگی ہیں ہم اس مرض سے متعلق شعور و آگہی پھیلانے کے لیے کیا کر رہے ہیں، خواتین شرم کی وجہ سے اس مرض کو چھپاتی ہیں جبکہ اس کینسر کا ابتدائی مرحلے پر زیادہ آسانی سے علاج ہوجاتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاؤمیڈیکل کالج کے آراگ آڈیٹوریم میں کے ایم رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی کے سرجیکل یونٹ سکس وارڈ کے تحت بریسٹ کینسر کے عوامی آگہی سیمینار سے خطاب میں کیا، اس موقع پر ہیڈ آف سرجری یونٹ پروفیسر فرحت جلیل، کرن اسپتال کراچی کے ڈاکٹر اصغر، پروفیسر نور محمد سومرو، ڈاکٹر عمیمہ سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
پروفیسر فواد موسٰی، پروفیسر نبیلہ سومرو، پروفیسر نصرت شاہ سمیت دیگر فیکلٹی ممبز، طلبہ اور شرکا کی بڑی تعداد موجود تھی، ان کاکہنا تھا کہ بریسٹ کینسر سے متعلق لوگوں میں آگہی نہ ہونے کے باعث غلط تصورات ہیں۔ عام طور پر خواتین اس بیماری کے بارے میں بتاتے اور اس کا علاج کرانے میں شرماتی ہیں جو جان لیوابھی ثابت ہوتا ہے۔
گٹھلی ہونا، دردہونا یا خون کا آنا بریسٹ کیسنر کی علامات ہیں ایسی صورتِ حال میں فوری طور پرکسی ماہرڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے، ڈاکٹر اصغر نے کہا کہ مردوں میں پراسٹیٹ اورعورتوں میں بریسٹ کینسر کی بیماری عام ہے، جو با آسانی بروقت علاج کرانے پر ٹھیک ہو سکتی ہے۔
The post ملک میں 8 ویں خاتون کو بریسٹ کینسر کا خطرہ ے، ماہرین appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » صحت https://ift.tt/2PjcRii