اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے باجود حکومت التواکا شکار سی پیک منصوبوں کی بحالی کاکام مقررہ وقت پر شروع نہیں کرسکی لیکن چینی حکومت نے اس عزم کو دہرایاہے کہ سی پیک منصوبوں میں حائل مشکلات کو دور کیاجائے گا۔
جمعہ کے روز 10ماہ بعد چین اورپاکستان کا سی پیک منصوبوں کا 58 واںجائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں جاری منصوبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیاگیا، آخری جائزہ اجلاس نومبر 2018میں ن لیگی دورحکومت میں منعقد ہوا تھا اس سے پہلے ہرماہ جائزہ اجلاس منعقد ہوتا تھا۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق سی پیک منصوبوں کے لیے توانائی کی طلب و رسد کا جائزہ اکتوبر میں مکمل کرلیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات خسرو بختیار کی زیرصدارت اقتصادی راہداری کے منصوبوں کا58ویں جائزہ اجلاس وزارت منصوبہ بندی میں ہوا جس میں چین کے سفیر یاؤ جنگ ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہاںزیب خان، سیکریٹری پلاننگ ظفر حسن اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
خسرو بختیار نے کہاکہ موجودہ حکومت چینی مشاورت سے سی پیک کا دائرہ کار وسیع کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے جس میں دوسرے شعبہ جات بشمول ، سماجی و معاشی ترقی ، غربت کا خاتمہ، زراعت اور صنعتی تعاون پر توجہ دی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر توجہ دی جائے گی۔
چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہاکہ سی پیک منصوبہ صحیح جانب گامزن ہے، یہ منصوبہ دوسروں سے مختلف ہے کیونکہ یہ 2 دوست ممالک کے مابین دیرینہ دوستی کا مظہر ہے۔
The post سی پیک منصوبوں میں حائل مشکلات کو دور کیا جائیگا، چین appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/34T39bI