برآمدکنندگان کو ریفنڈ کلیمز کی ادائیگی کے فارمولے پر تحفظات - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

برآمدکنندگان کو ریفنڈ کلیمز کی ادائیگی کے فارمولے پر تحفظات

 کراچی:  ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان نے زیرالتوا ریفنڈ کلیمز کی نقد اور بانڈز کی صورت میں ادائیگی کے فارمولے پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت زیرالتوا 127 ارب روپے کی یکمشت نقد ادائیگی کردے تو مارکیٹ میں سرمائے کی آمد سے ٹیکسٹائل چین کا کاروبار چل پڑے گا اور برآمدات میں اضافے کے علاوہ حکومت کو 70 ارب روپے کی ٹیکس آمدنی بھی ہوسکتی ہے۔

پیر کو پی ایچ ایم اے ہاؤس میں پاکستان ایپرل فورم کے چیئرمین محمد جاوید بلوانی ودیگر نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زیرالتوا ریفنڈ کلیمز کو کلیئر کرکے اپنے برآمدات کو فروغ دینے کے ایجنڈے پر کامیابی سے عمل پیرا ہوسکتی ہے، انھوں نے کہا کہ ایپرل سیکٹر میں60 فیصد صنعتیں چھوٹی اور درمیانی درجے کی ہیں جو بینکوں کے قرضوں کے بجائے ذاتی سرمائے کے ذریعے کاروبار کررہی ہیں، اگر ایس ایم ای سیکٹر کی ان صنعتوں کو سرمایہ مل جائے تو وہ نقد سستا مال خریدکرعالمی مارکیٹ میں حریف ممالک کی مسابقت کرسکیں گی اور اس سے حکومت کے بڑے پیمانے پرروزگار فراہم کرنے کے منشور پر عمل درآمد ممکن ہوسکے گا۔

انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے مجموعی زیرالتوا کلیمز کی مالیت 127.35 ارب روپے ہے، اگر حکومت یہ رقم یکمشت ادا کردے تو ہمارا دعویٰ ہے کہ ملکی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا، ایک سوال کے جواب میں جاوید بلوانی نے کہا کہ خزانہ کے وزیرمملک اظہرحماد نے ریفنڈز سسٹم کو مستقبل بنیادوں پر حل کرنے کی بات کی تھی تاہم انہوں نے ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز سے اس بارے میں کوئی رابطہ نہیں کیاہے، اگر حکومت ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سمیت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے نمائندوں کی مشاورت سے مستقل اور پائیدار ریفنڈ سسٹم متعارف کرائے تو یہ مسلہ ہمیشہ کے لیے حل ہوسکتا ہے، فورم کے نمائندے رفیق گوڈیل نے کہا کہ حکومت نے ریفنڈ کامعمولی حصہ دیکر برآمدکنندگا کو آکسیجن دیدی ہے لیکن حکومت اگر مجوزہ 3 سالہ بانڈز کو بینکوں سے کیش کرانے کی اجازت دیدے تو مارکیٹ میں سرمایہ آجائے گا جس سے پوری ٹیکسٹائل چین کا کاروبار پھل پھول سکے گا۔

The post برآمدکنندگان کو ریفنڈ کلیمز کی ادائیگی کے فارمولے پر تحفظات appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » بزنس http://bit.ly/2EXe2j3