پاکستان کو مضبوط قلعے میں شگاف ڈالنے کا چیلنج درپیش - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

پاکستان کو مضبوط قلعے میں شگاف ڈالنے کا چیلنج درپیش

کیپ ٹاؤن: کیپ ٹاؤن میں پاکستان کو سیریز کی بقا کے لالے پڑ گئے مہمان ٹیم کو نیولینڈز کے میدان پر گزشتہ 17ٹیسٹ میں صرف ایک شکست کا سامنا کرنے والے پروٹیزکے مضبوط قلعے میں شگاف ڈالنے کا چیلنج درپیش ہےدوسرا میچ جمعرات کو شروع ہوگا۔

اعتماد سے عاری بیٹنگ کو سنچورین سے زیادہ طاقتور پیس بیٹری کا مقابلہ کرنا ہوگا،ٹاپ 6بیٹسمینوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، محمد عباس کی واپسی کیلیے بولنگ کمبی نیشن تبدیل کرنا پڑیگا، جنوبی افریقہ بھی ورنون فلینڈر کی جگہ بنانے کیلیے کسی بولریا بیٹسمین کی قربانی دے گا۔پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ہم3 پیسرز اور ایک اسپنر کے ساتھ میدان میں اتریں گے، جنوبی افریقہ میں ہر ایشیائی ٹیم مشکلات محسوس کرتی ہے، ہم ذہنی طور پر تیار ہیں، اگر اچھا اسکور کیا تو بولرز حریف کو دباؤ میں لا سکیں گے۔

میزبان کپتان فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ اولیور کو پلیئنگ الیون میں برقرار رکھنا چاہیں گے،کس کو جگہ خالی کرنا ہو گی، فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سنچورین ٹیسٹ میں شکست کی تلخ یادیں لیے کیپ ٹاؤن میں قدم رکھنے والی پاکستان ٹیم کو جمعرات سے شروع ہونے والے دوسرے میچ میں فتح کے ساتھ سیریز بچانے کی فکر لاحق ہوگی لیکن یہ کام آسان نہیں، کیپ ٹاؤن پروٹیز کا مضبوط قلعہ ہے، وہاں  میزبان ٹیم نے گزشتہ 17ٹیسٹ میچز میں صرف ایک شکست کا سامنا کیا۔

مجموعی طور پر 32 میچز میں سے 22جیتے،6 ڈرا اور صرف 4میں مات ہوئی، چاروں بار مہمان ٹیم آسٹریلیا نے پروٹیز کو ان کے گھر میں زیر کیا،پاکستان کیلیے یہ مہم اس لیے بھی مشکل دکھائی دیتی ہے کہ سنچورین ٹیسٹ میں اعتماد سے عاری نظر آنے والی بیٹنگ لائن اگر کبھی اچھی پوزیشن میں آئی بھی تو غلط اسٹروکس کے باعث خود ہی اپنے لیے مشکلات پیدا کرلیں، اس کا اندازہ سنچورین ٹیسٹ کی دونوں اننگز سے لگایا جا سکتا ہے، پہلی باری میں بابر اعظم کے 71 اور دوسری میں شان مسعود کے 65 رنز کو نکال دیں تو نمبر 3 سے 7 تک کے دیگر بیٹسمینوں نے مجموعی طور پر صرف74 رنزاسکور کئے۔

اگرچہ جنوبی افریقی بیٹنگ لائن نے بھی پہلی اننگز میں متاثر کن کھیل پیش نہیں کیا لیکن میزبان بولرز میں اتنا دم خم تھا کہ انھوں نے پاکستانی بیٹنگ لائن کی خامیاں بُری طرح آشکار کردیں اور میچ کا فیصلہ تیسرے روز ہو گیا، مصباح الحق اور یونس خان کی عدم موجودگی میں بیٹنگ کا بوجھ سینئرز اظہر علی، اسد شفیق اور سرفراز احمدکو اٹھانا تھا لیکن تینوں ناکام رہے، کپتان نے ٹاپ6بیٹسمینوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ امام الحق اور فخرزمان ہی اننگز کا آغاز کریں گے، شان مسعود گزشتہ میچ کی طرح تیسرے نمبر پر بیٹنگ کیلیے آئیں گے۔

عملی طور پر3اوپنرز کے بعد مڈل آرڈر میں اظہر علی، اسد شفیق اور بابر اعظم کی باری آنی ہے، پیس بیٹری میں محمد عباس کی واپسی یقینی ہوگی، ان کی جگہ بنانے کیلیے حسن علی یا شاہین شاہ آفریدی کو باہر بٹھایا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقی پیس بیٹری کو مزید تقویت ملے گی، فٹنس بحال ہونے پر ورنون فلینڈر کی ٹیم میں واپسی ہو رہی ہے، سنچورین میں ان کا خلاف پُرکرنے والے اولیور نے11وکٹیں اڑا دی تھیں، کپتان فاف ڈوپلیسی نے ان کو بھی برقرار رکھنے کا عندیہ دے دیا ہے، پہلا ٹیسٹ شروع ہونے سے قبل تھکاوٹ کی ذکر کرنے والے کاگیسو ربادا، سنچورین میں صرف 3وکٹیں لینے والے ڈیل اسٹین یا اسپنر کیشو مہاراج میں سے کسی ایک کو ڈراپ کیا جا سکتا ہے، دوسری صورت میں بیٹنگ لائن میں سے ڈی بروئن کی قربانی دینا پڑے گی۔

دونوں  کپتان اپنی ٹیموں کے ساتھ انفرادی کارکردگی میں بہتری لانے کیلیے بھی فکر مند ہوں گے،سنچورین میں سرفراز احمد نے پیئرکیا تو فاف ڈوپلیسی بھی پیچھے نہ رہے۔ پریس کانفرنس میں مہمان کپتان نے کہا کہ پچ گزشتہ روز سے مختلف نظر آنے لگی، مجھے لگتا ہے کہ ہم 3پیسرز اور ایک اسپنر کے ساتھ میدان میں اتریں گے،یاسر شاہ کو بھی اس پچ سے مدد ملنے کی امید ہے،  انھوں نے کہا کہ محمد عباس مکمل فٹ اور سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں، بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، ہم 6 اسپیشلسٹ بیٹسمینوں کو ٹیم کا حصہ بنائیں گے، سرفراز احمد نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں آنے والی ہر ایشیائی ٹیم مشکلات محسوس کرتی ہے لیکن ہماری بیٹنگ لائن میں باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں، ہم نے سخت ٹریننگ کی، کوچز نے بات بھی کی، ہم ذہنی طور پر تیار ہیں۔

امید ہے کہ اچھا مجموعہ حاصل کریں گے، اگر ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ حریف کو دباؤ میں لا سکیں، انھوں نے کہا کہ ہم سنچورین ٹیسٹ میں ہدف کم ہونے کے باوجود اچھا مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں تھے، ہاشم آملا کا کیچ ڈراپ ہونے اور اس کے بعد بھی پروٹیز کو اسی طرح کا ایک اور موقع ملنے سے دباؤ برقرار نہ رہ سکا۔ میزبان کپتان فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ ایشیائی ٹیمیں باؤنسی پچز پر ہمیشہ مشکلات محسوس کرتی ہیں،ہم جارحانہ بولنگ کرنے والے اولیور کو پلیئنگ الیون میں برقرار رکھنا چاہیں گے، ورنون فلینڈر کیلیے کس کو جگہ خالی کرنا ہو گی، اس بارے میں ابھی فیصلہ نہیں کیا، یہ بھی سوچنا ہوگا کہ نیولینڈز کی پچ تھوڑی بہت اسپنرز کیلیے بھی مددگار ثابت ہوتی ہے، بہرحال ایک اضافی سیمر کھلانے اور کسی بیٹسمین کو کم کرنے جیسا کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں گے۔

The post پاکستان کو مضبوط قلعے میں شگاف ڈالنے کا چیلنج درپیش appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » کھیل http://bit.ly/2BUtjNl