سڈنی: سائنس دانوں نے دنیا میں موجود قدیم ترین رنگ دریافت کر لیا۔
سائنسی جریدے پی این اے ایس میں شائع ہوئی ایک تحقیقی مقالے میں آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی سے منسلک سائنس دان نور گوئینیلی انکشاف کیا ہے کہ دنیا میں سب سے قدیم رنگ ’تیز گلابی رنگ‘ ہے جو موریطانیہ کے صحرائے صحارا میں موجود ایک اعشاریہ ایک بلین سال پرانی چٹانوں کی گہرائی میں ایک سلیٹی پتھر کے نیچے موجود تھا جسے مائیکرو اسکوپ سے نظر آنے والے سائینو بیکٹیریا نے چھوڑا تھا۔
سائنس دان نور گوئینیلی نے اپنے پی ایچ ڈی کی ریسرچ کے دوران یہ ’تیز گلابی رنگ‘ دریافت کے بعد دعویٰ کیا کہ برائیٹ پنک حیاتیاتی رنگ کلوروفل کی مالیکیولی باقیات ہیں۔ یہ رنگ ایک قدیمی ناپید سمندر میں رہنے والے قدیمی فوٹو سینتھیٹک نامیاتی اجسام کی پیداوار ہے۔ سائنس دانوں نے اس رنگ کو حاصل کرنے کے لیے قدیم اجسام پر تحقیق کرنے سے پہلے اربوں سال پرانے چٹانی پتھروں کو توڑ کر اُن کا پاؤڈر حاصل کیا۔
سائنس دان نور گوئینیلی کا کہنا ہے کہ قدیمی باقیات سے اس امر کی تصدیق ہوجا تی ہے کہ اربوں سال پہلے سمندر میں فوڈ چین پر سائینو بیکٹیریا کا غلبہ تھا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس وقت جانور کیوں موجود نہیں تھے۔
واضح رہے کہ صحرائے صحارا میں تیل نکالنے والی ایک کمپنی کو یہ قدیم چٹان ملی تھی جسے کمپنی نے یونیورسٹی بھیجا تھا تاکہ تحقیق کی جاسکے چنانچہ سائنس دان نور گوئینیلی نے اس چٹانی پتھر پر تحقیق شروع کی تھی۔
The post دنیا کا سب سے قدیم رنگ کون سا ہے؟ سائنس دانوں نے ڈھونڈ نکالا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/2NOztmr