اسلام آباد: ترجمان وزارت خزانہ نے مفتاح اسمائیل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگی وزیر خزانہ کی پالیسیوں نے ملک کو آئی ایم ایف پروگرام تک لے جانے میں اہم کردارادا کیا ۔
ترجمان وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام چل رہا ہے اور اگست میں ایک سال کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا،حکومت اصلاحات کی پابند ہے اور کورونا کے باوجود اصلاحات جاری رکھی گئیں، ٹیکس محصولات رواں مالی سال کے آخر میں 4700 ارب روپے ہونگے، ن لیگ کی حکومت کے آخری سال میں ٹیکس محصولات 3862 ارب روپے جمع ہوئے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23.4 ارب ڈالر ہیں جو ن لیگ کے دور میں 16.4 ارب روپے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو 20 ارب ڈالر سے کم کیا اور 1 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوگیا، پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا 3.8 فیصد تھا مشکل حالات کے باوجود 1.1 فیصد پر لایا گیا، اسٹیٹ بینک شرح سود کو 7 فیصد پر لایا گیا جو جولائی 2018 میں 7.5 فیصد تھی۔
ترجمان کے مطابق مفتاح اسماعیل کے دور میں حکومتی قرضوں میں مکمل بریک ڈاؤن تھا، اسٹیٹ بینک سے تمام قرضے لئے گئے،اور حکومت کے ذمہ اسٹیٹ بینک کے قرضے 5 ہزار ارب روپے تک پہنچ گئے، 30 جون 2016 کو یہ قرضے 1400 ارب روپے تھے، ن لیگ کے وزیر خزانہ کی معاشی پالیسیوں نے پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام میں لیجانے میں اہم کردار ادا کیا۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ شرمناک بصیرت کا رویہ مسلم لیگ ن کی سیاست کی پہچان ہے، عالمی بینک نے پاکستان کے قرضے نہیں روکے بلکہ گزشتہ روز 44 کروڑ ڈالر سے زائد عالمی بینک نے جاری کئے، حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی عالمی مارکیٹ میں قیمتوں سے پاکستان کے عوام کو بچا رہی ہے، گزشتہ ایک سال میں عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوا، حکومت نے ایک سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 45 فیصد اضافہ کیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ رعایتی شرائط پر تیل کے حصول کی کوشش جاری ہے، حکومت نے رواں مالی سال 233 ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگی کی، مفتاح اسماعیل قوم کو گمراہ کررہے ہیں جس میں وہ ٹیکس قوانین کو ڈریکونین قوانین کہہ رہے ہیں، وزیر خزانہ شوکت ترین کی تقریر کو مختلف شعبوں نے سراہا۔
The post ن لیگی وزیر خزانہ نے ملک کو آئی ایم ایف پروگرام تک لیجانے میں اہم کردارادا کیا، وزارت خزانہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3wKNPLM