اسلام آباد: ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت ایف آئی اے کو اختیارات کا غلط استعمال نہیں کردے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی کنول شوزب کے پڑوسی کے ساتھ جھگڑے میں ایف آئی اے کی جانب سے کارروائی اورشہری کو نوٹس جاری کرنے کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سے استفسار کیا کیس کا تفتیشی افسرکون ہے؟ آپ کے پاس کیا کمپلینٹ آئی تھی؟ آپ نے اس پر نوٹس کیا؟ کیوں نا آپ کے خلاف کارروائی کریں؟۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی اجازت لے کر نوٹس جاری کیا گیا تھا اور یہ کیس ان کے آنے سے پہلے کا ہے؟۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ایف آئی اے کا یہ کام رہ گیا ہے کہ بڑے لوگوں کے لئے آلہ کاربن کر شہریوں کو ہراساں کرے، ایف آئی اے نے خود الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کی خلاف ورزی کی، پیکا ایکٹ کے خلاف ورزی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، یہ عدالت ایف آئی اے کو اختیارات کا غلط استعمال نہیں ہونے دے گی۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے 6اپریل تک تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔
The post ایف آئی اے کو اختیارات کا غلط استعمال نہیں کرنے دیں گے، ہائی کورٹ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3exluSC