ایچ ای سی، میرٹ کیخلاف بھرتی افسران کوماہانہ 29 لاکھ اضافی ادائیگی - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

ایچ ای سی، میرٹ کیخلاف بھرتی افسران کوماہانہ 29 لاکھ اضافی ادائیگی

 کراچی: اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان میں قومی خزانے کے بے دریغ استعمال کی ایک حیران کن داستان سامنے آئی ہے اور معلوم ہواہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تقرری کیلیے طے شدہ قواعد وضوابط کوپہلے نظر انداز کیا گیا اور تقریباً 5ملین روپے ماہانہ تنخواہوں پر 9ایسے کنسلٹنٹ ؍پروجیکٹ ڈائریکٹرتعینات کیے گئے جو پہلے ہی سے کسی نہ کسی اسامی پر ایچ ای سی میں کام کررہے تھے۔

یہ تمام تقرریاں ’’selection criteria‘‘کے اصول کوروندتے ہوئے بغیرٹیسٹ کے حال ہی میں ایک آرڈیننس کے ذریعے عہدے سے فارغ کیے گئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹرطارق بنوری کی منظوری سے گزشتہ ڈھائی برس کے دوران انجام پائیں۔ اس بات کاانکشاف وفاقی حکومت کے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کی جانب سے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے حوالے سے مالی سال 2019/20کی آڈٹ رپورٹ میں ہواہے جس کے لیے اکتوبر2020میں ایچ ای سی کے منصوبے ’’ہائرایجوکیشن ڈیولپمنٹ ان پاکستان‘‘کے لیے آڈٹ کیاگیاتھا۔ ’’ایکسپریس‘‘کوموصولہ اس آڈٹ رپورٹ میں واضح طورپر کہاگیاہے کہ ایچ ای سی نے سال 2019/20میں 7کنسلٹنٹس کی تقرریاں کیں جن میں اصول وقواعد پورے ہی نہیں کیے گئے اورتمام تقرریاں محض انٹرویوکی بنیادپرہی کردی گئیں۔

بیشترکنسلٹنٹ خود ایچ ای سی سے لے کربھاری تنخواہوں پر تعینات کیے گئے اور ان تقرریوں میں میرٹ اورشفافیت کی مکمل خلاف ورزیاں کی گئیں۔ آڈٹ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس سلسلے میں ایچ ای سی کی جانب سے بھجوائے گئے جوابات کواس لیے تسلیم نہیں کیاگیاہے کہ تقرریوں میں حکومتی گائیڈلائن اورselection criteriaکہیں موجودہی نہیں تھا۔ آڈٹ رپورٹ میں مزیدانکشاف کیاگیاہے کہ پروجیکٹ کوآرڈینیٹرکی تقرری کے سلسلے میں سرکاری قواعد کی بدترین خلاف ورزیاں کی گئی۔

پھرمتعلقہ افسرکی تنخواہ 8لاکھ 19ہزار روپے ماہانہ مقررکی گئی جس شخص کوپروجیکٹ کوآرڈینیٹرکی حیثیت سے تعینات کیاگیا وہ اس اسامی کے لیے واحد امیدوارتھا جومحض کمپیوٹرسائنس میں بی ایس سی آنرزتھاجبکہ اس عہدے کے لیے متعلقہ شعبے کے حوالے سے بی ایس سی انجینیئرنگ ،ایم بی اے،ایم بی بی ایس ،ماسٹرزیاچارسالہ بی ایس ڈگری ہولڈردرکارہوتاہے جس کاتجربہ کم از کم پانچ سال پرمحیط ہو۔ قابل ذکرامریہ ہے کہ جس شخص کاتقرراس اسامی پر کیاگیاوہ پہلے ہی سے ایچ ای سی میں 3لاکھ 33ہزارروپے تنخواہ پرکام کررہاتھا لہٰذامطلوبہ تعلیمی اہلیت غیرضروری تنخواہ یہ واضح کرتی ہے کہ یہ تقرری بھی میرٹ کے برعکس کی گئی اوراس سلسلے میں ایچ ای سی کاجواب بھی قابل قبول نہیں ہے ۔

آڈٹ رپورٹ میں بھاری تنخواہوں پر میرٹ کے برخلاف کنسلٹنٹ اورپروجیکٹ کوآرڈینیٹرکی اسامیوں پر تعینات کیے گئے افرادکی تفصیلات دیتے ہوئے بتایاگیاہے کہ آصف شاہدخان کومتعلقہ اسامی کے طے شدہ معیارات کے مطابق 5لاکھ روپے تنخواہ دینے کے بجائے 3لاکھ 19ہزارروپے اضافی تنخواہ دیتے ہوئے 8لاکھ 19ہزارروپے تنخواہ پررکھاگیا۔

ڈاکٹرذوالفقار گیلانی کو پروگرام اسپیشلسٹ اکیڈمک اوررضوان راشد کوپروگرام اسپیشلسٹ آئی ٹی کی اسامی پر ان دونوں عہدوں کی معیاری تنخواہ 175000روپے کے بجائے 4لاکھ 75ہزارروپے اضافی تنخواہ دیتے ہوئے 6لاکھ 50ہزارروپے پررکھاگیا۔ اسی طرح نعمان منطورکوکمیونیکیشن اسپیشلسٹ،محمد فاروق اعظم کوپروکیورمنٹ اسپیشلسٹ اوراحمد علی خٹک کو مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن اسپیشلسٹ کی اسامی پر تینوں اسامیوں کے لیے مقررہ معیار175000روپے تنخواہ کے بجائے 2لاکھ 57ہزارروپے اضافی دیتے ہوئے 4لاکھ 72ہزارروپے ماہانہ تنخواہ پر رکھاگیا۔

علاوہ ازیں خواجہ زاہد حسین کو فنانشل منیجمنٹ اسپیشلسٹ ،عمر جوادغنی کوپروگرام اسپیشلسٹ آراینڈ ڈی جبکہ نجیب اﷲ کوپروگرام اسپیشلسٹ کی اسامی پر مقررہ معیار175000روپے ماہانہ تنخواہ کے بجائے بالترتیب 3لاکھ 20ہزارروپے اضافی،4لاکھ 25ہزارروپے اضافی اور75ہزارروپے اضافی دیتے ہوئے بالترتیب 495000،6لاکھ اور250000روپے تنخواہ پر رکھاگیا۔

اس طرح ان افسران کوماہانہ 29لاکھ روپے اضافی تنخواہیں اداکی جارہی ہیں اورمجموعی طورپر یہ افسران 48لاکھ روپے سے زائد ماہانہ تنخواہیں لے رہے ہیں ۔ آڈٹ رپورٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے متعلقہ اسامیوں پر تقرریوں کے معیارات کے حوالے سے بتایاگیاہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے 2015میں طے کیے گئے مکینزم کے مطابق وزارتوں،ڈویژنز،ماتحت دفاتر،خود مختار اورنیم خود مختار اداروں ،کوآپریشنزکمپنیز اوراتھارٹیز میں کسی بھی تقرری میں شفافیت ،میرٹ کے سلسلے میں ضروری ہے کہ کنسلٹنٹ کی اسامی کے لیے کسی ٹیسٹنگ باڈی سے ٹیسٹ کرایاجائے ۔

The post ایچ ای سی، میرٹ کیخلاف بھرتی افسران کوماہانہ 29 لاکھ اضافی ادائیگی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3m4zZPF