کراچی: کراچی میں دودھ کی قیمت میں ڈیری فارمرز کی جانب سے از خود اچانک اضافہ کردیا گیا۔
کمشنر کراچی کی رٹ چیلنج کرتے ہوئے دودھ فروش مزید مہنگا فروخت کررہے ہیں،کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمت میں غیرقانونی خود ساختہ اضافے کا نوٹس لے لیا،کمشنر نے ڈپٹی کمشنرز کو دودھ مہنگا بیچنے والے دودھ فروشوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
بیوروآف سپلائی نے زائد قیمت پردودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے کمشنر کراچی کو خط لکھ دیا، ڈیری فارمرز اور دودھ فروش ہر3 مہینے بعد دودھ کی قیمت بڑھارہے ہیں۔
شہریوں نے حکومت سندھ کراچی انتظامیہ اور بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز سے دودھ مہنگا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا،تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمت کو پر لگ گئے ہیں، ڈیری فارمزز کی جانب سے از خود دودھ کی قیمت میں اچانک اضافہ کردیا گیا، گلی محلوں میں دودھ فروش دکانوں پر مہنگے دام دودھ فروخت کررہے ہیں۔
کمشنر کراچی نوید شیخ نے شہر میں دودھ کی قیمت میں غیرقانونی اضافہ کی شکایت کا نوٹس لے لیا، کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ از خود دودھ کی قیمت میں اضافہ کرنے والے دودھ فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،کمشنر نے دودھ فروشوں کوتنبیہ کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو احکام جاری کردیے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز دودھ فروش انجمنوں کے رہنماؤں کے ساتھ اجلاس کریں اور انھیں آگاہ کریں کہ دودھ کی قیمت میں ازخود اضافہ غیرقانونی ہے، دودھ کی قیمت مقرر کر نے کا اختیار کراچی انتظامیہ کو ہے، دودھ کی از خود قیمت میں اضافہ کرنے والے دودھ فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسس بھی جاگ گیا، محکمہ بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسس کی جانب سے کمشنر کراچی کو خط لکھا گیا ہے جس میں سرکاری نرخ سے زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے خط میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز مجسٹریسی اختیارات کے تحت منافع خوروں کے خلاف کارروائی کریں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈیری فارمرز اور دودھ فروش ہر دو تین مہینے بعد دودھ کی قیمت بڑھارہے ہیں، حکومت سندھ ،کراچی انتظامیہ اور بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز ڈیری مافیاکیخلاف سخت کارروائی کرے۔
The post ڈیری مافیا کا کمشنر کو کھلا چیلنج، دودھ سرکاری نرخ پر بیچنے کے بجائے مزید مہنگا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3pKb3y6