لاہور: نئے سال میں معاشی اشاریے مثبت نظر آرہے ہیں تاہم ملکی معیشت کو ٹریک پر لانے اور مہنگائی کے خاتمے کیلیے حکومت گورننس کو بہتر بناناہوگا۔
کورونا کی دوسری لہر ملکی معیشت کیلیے بہت بڑا رسک ہے، مکمل لاک ڈاؤن نہ کرنا، صنعت کو چلنے دینا اور تعمیراتی شعبے کو پیکیج دینا وزیراعظم کے اچھے اقدام ہیں۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت منفی ہوئی، اس سے فائدہ نہ اٹھانا حکومت کی بڑی غلطی ہے، ان خیالات کا اظہار حکومت اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں اور ماہرین معاشیات نے ’’سال 2021ء اور ملکی معیشت‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے انفارمیشن و کلچر پنجاب ندیم قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کی یہ سٹرٹیجی ہے کہ ہم نے ایڈہاک ازم سے ملک کو نکالنا ہے، وہ ملکی معیشت کو لانگ ٹرم کیلیے مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا کہ عالمی مارکیٹ کا مقابلہ کرنے کیلیے پاکستان میں شرح سود 4فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔
نمائندہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج آصف بیگ مرزا نے کہا گزشتہ سال20 اپریل کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمت منفی27 ہوگئی، پاکستان 13 ارب ڈالر کا تیل درآمد کرتا ہے، اگر ہم ’’فیوچر بائنگ‘‘ کر لیتے تو اربوں ڈالرز کا فائدہ ہوتا مگر م اس کا فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ زرعی ملک ہونے کے باوجود گندم درآمد کی گئی۔
The post معاشی اشیاریے مثبت نظر آرہے ہیں، گورننس بہتر بنانا ہوگی، ایکسپریس فورم appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/397lWmp