کراچی: سائٹ ایریا حبیب بینک چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک 27 سالہ نوجوان کی لاش کزن اور رشتے داروں نے وصول کرلی جب کہ مقتول نوجوان کے رشتے داروں نے انصاف فراہم کرنے اور جعلی پولیس مقابلے میں ملوث ایس ایچ او سائٹ اے سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اتوار کے روز سائٹ اے تھانے کی حدود سائٹ ایریا حبیب بینک چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک 27 سالہ نوجوان سلطان نذیر کی لاش منگل کو رشتے داروں نے وصول کرلی، رشتے داروں نے بتایا کہ مقتول اتوار کو آن لائن بائیک بک کراکر میٹروول سائٹ ایریا میت میں شرکت کے لیے گیا اور واپسی پر اسے جعلی پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا۔
مقتول کے پاس موبائل فون اور تمام دستاویزات موجود تھیں لیکن پولیس نے ہمیں اطلاع نہیں دی، ایک روز گزرنے کے بعد مقتول سلطان نذیر گھر نہیں آیا تو تلاش شروع کی آن لائن بائیک رائیڈر سے رابطہ کیا تو اس نے پولیس مقابلے کے بارے میں بتایا جب تھانے پہنچے تو ایس ایچ او سائٹ اے نے کہا کہ سلطان نذیرڈکیت ہے اور اسے مقابلے میں ہلاک کردیا گیا اور جب ایس ایچ او سے پوچھا کہ ڈکیت ہونے کا ثبوت دیا جائے تو ایس ایچ او تھانے سے غائب ہو گیا۔
مقتول نوجوان کے کزن سلیم نے بتایا کہ اس نے میٹروول جانے کیلیے سلطان کے لیے بائیک کی رائڈ بک کرائی تھی، سلطان کو موٹرسائیکل چلانی نہیں آتی تھی ،مقتول سلطان بی اے کا طالب تھا اور صدر کی گارمنٹس شاپ پر کام کرتا تھا۔
پولیس نے بیدردی سے سلطان کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا، سلطان بائیک رائیڈر کے ساتھ واپس گھر آرہا تھا کہ حبیب بینک چورنگی کے قریب بائیک کا پیٹرول ختم ہوگیا جس پر سلطان اور رائیڈر پیدل پٹرول پمپ جا رہے تھے کہ پولیس اہلکاروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی، ہم سلطان نذیر کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرانا چاہتے ہیں جس کے بعد وہ کراچی پریس کلب پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ،ہم انصاف چاہتے ہیں جعلی پولیس مقابلے میں ملوث ایس ایچ او سائٹ اے اور پولیس اہلکاروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
بعدازاں مقتول کے رشتے داروں نے دوبارہ پوسٹ مارٹم نہ کرانے کا فیصلہ کیا اور مقتول کی لاش گارڈن جماعت خانہ منتقل کردی جہاں میت رات کو رات گلگت روانہ کی جائے گی، تدفین کے بعد اتوار کو واپس آکر کراچی پریس کلب پر احتجاج کریں گے۔
پولیس اہلکاروں نے ابتدائی بیان وہی دیاجومقدمے کامتن ہے،ایس پی بلدیہ
سائٹ ایریا حبیب بینک چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 27 سالہ نوجوان سلطان نذیر کی ہلاکت کے معاملے پر مبینہ پولیس مقابلے کے انکوائری افسر ایس پی بلدیہ فیضان علی نے بتایا کہ مبینہ پولیس مقابلے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو آج طلب کیا گیا ہے، پولیس اہلکاروں نے ابتدائی بیان وہی دیا ہے جو مقدمے کا متن ہے متعدد گواہان کے بیانات بھی آج قلمبند کیے جائیں گے مقابلے کے مقام کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں سی سی ٹی وی فوٹیج سے حقائق سامنے آسکیں گے۔
2پولیس اہلکارنوجوان کے قتل میں نامزد،مقدمہ درج
سائٹ ایریا حبیب بینک چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 27 سالہ سلطان نذیر کی ہلاکت کے معاملے پر ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ واقعے کی شفاف اورغیر جانبدرانہ تحقیقات کی جارہی ہیں ورثا کے ساتھ انصاف ہوگا مقتول نوجوان کا ایک پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے دوسرے پوسٹ مارٹم کا فیصلہ تفتیشی حکام کریں گے۔
پولیس اہلکاروں کو قتل میں نامزد کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں گرفتار دونوں پولیس اہلکارآج انکوائری افسر کے روبرو پیش ہوں گے ،گواہان کے بیانات بھی لیے جائیں گے، تفتیشی حکام جائے وقوع کا دورہ بھی کریںگے،ایس پی بلدیہ تحقیقات کررہے ہیں۔
The post سائٹ مقابلہ، پولیس نے سلطان کے قتل کا معاملہ چھپائے رکھا رشتے دار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3rY0l8F