کراچی: شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زیبسٹ) کو کووڈ 19 کے کیسز سامنے آنے کے بعد تقریباً ایک ماہ کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
اداے کی مینجمنٹ کے فیصلے کے مطابق زیبسٹ 30 نومبر تک بند رہے گی۔ اس دوران کیمپس میں فزیکل کلاسز ختم کر دی گئی ہیں جبکہ جاری تعلیمی سیشن کو مکمل طور پر آن لائن کر دیا گیا ہے۔
یکم دسمبرسے کیمپس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ بھی کورونا کی صورتحال کا جائزہ لے کر ہی کیا جائے گا۔ اس سے قبل جب 15 ستمبر سے سندھ سمیت پورے پاکستان میں تعلیمی ادارے ساڑھے 6 ماہ کی بندش کے بعد کھلے تو زیبسٹ بھی کھول دیا گیا تھا تاہم کیمپس میں ہر ڈسپلن اور بیچ کی کچھ کلاسز فزیکل طور پر جبکہ کچھ آن لائن بھی لی جارہی تھیں تاہم ڈیڑھ ماہ تک کیمپس کھلا رہنے اور تعلیمی سرگرمیاں جاری رہنے کے بعد اسے بند کردیا گیا ہے۔
’’ایکسپریس‘‘ کو زیبسٹ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کئی فیکلٹی اراکین میں پے در پے کورونا کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد زیبسٹ کی منیجمنٹ نے کم از کم ایک ماہ تک کیمپس بند کرنے اور کلاسز مکمل طور پر آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ خوف تھا کہ کورونا کے کیسز فیکلٹی کے بعد طلبا میں بھی رپورٹ نہ ہوجائیں۔ زیبسٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ ادارے کی چانسلر پیپلز پارٹی کی اہم رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ خود صوبائی وزیر صحت بھی ہیں۔
لہذا ان کی بھی یہی تجویز تھی کہ مزید کیسز کو روکنے کے لیے کیمپس کو بند کردیا جائے جبکہ دیگر سینیئرمنیجمنٹ کی رائے بھی کچھ اسی طرح تھی۔ ’’ایکسپریس‘‘ نے کووڈ 19 کے کیسز کے سبب زیبسٹ کو بند کرنے کے معاملے پر جب زیبسٹ کے وائس پریزیڈنٹ اکیڈمک الطاف مکاتی سے رابطہ کیا تو انھوں نے کیمپس میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کی تاہم الطاف مکاتی کا کہنا تھا کہ محض 2 فیکلٹی اراکین میں کووڈ رپورٹ ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ خدشہ تھا کہ ٹیچرز پڑھائیں گے تو کووڈ طلبا یا اساتذہ میں بھی نہ پھیلے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے کر دسمبر میں کیمپس کھولنے سے متعلق فیصلہ کریں گے۔
The post کورونا کیسز، زیبسٹ ایک ماہ کے لیے بند appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/32r2jDe