’’سردار یاسین اسکول یونیورسٹی آف کراچی‘‘ کھولا نہ جا سکا - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

’’سردار یاسین اسکول یونیورسٹی آف کراچی‘‘ کھولا نہ جا سکا

 کراچی: جامعہ کراچی نے قانونی تقاضوں کے بغیر کیمپس میں ’’سردار یاسین اسکول یونیورسٹی آف کراچی‘‘ شروع کرنے سے روک دیا ہے۔

متعلقہ ٹرسٹ قطعہ اراضی مختص کیے جانے کے باوجود پہلے ہی 7 برس میں اسکول شروع نہیں کر پایا اور اب حکومت سندھ کی رجسٹریشن اور اسکول کے لیے پرنسپل اور اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیوں کے بغیر اسکول کھولنے کی کوشش کی جارہی تھی۔

اسکول چلانے کیلیے کسی قسم کا فنانشل اور اکیڈمک پلان بھی طے نہیں کیا گیا تھا، اس بات کا انکشاف مذکورہ اسکول کے لیے بنائے گئے ” بورڈ آف منیجمنٹ ” (بی او ایم) کے منعقدہ اجلاس میں ہوا ہے یہ اجلاس بھی بی او ایم کے قیام کے تقریبا پونے دو سال بعد پہلی بار بلایا گیا تھا جس کی صدارت جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے کی تھی۔

سردار یاسین ملک اسکول یونیورسٹی آف کراچی کے بی او ایم کے اجلاس کا احوال اور اسکول کے قیام کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایک رکن کا “ایکسپریس ” سے کہنا تھا کہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر کے دور میں جامعہ کراچی کی سینڈیکیٹ نے سن 2013 میں رکن سینڈیکیٹ سردار یاسین ملک کی خواہش پر انھیں یونیورسٹی اراضی پر سیکنڈری اسکول بنانے کی پیشکش کی تھی اور اس سلسلے میں یونیورسٹی کے مسکن گیٹ سے کچھ فاصلے پر قطعہ اراضی سردار یاسین ملک سے وابستہ ادارے کے سپرد کردی گئی تھی جہاں کئی برس گزرنے پر اسکول کی عمارت تعمیر کی گئی۔

تاہم اسکول کھولنے اور وہاں تدریس شروع کرنے سے متعلق پس و پیش سے کام لیا جاتا رہا رکن بی او ایم کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے تقریبا پونے دو سال قبل 25 جنوری 2019 کو 11 اراکین پر مشتمل سردار یاسین ملک اسکول یونیورسٹی آف کراچی کے بورڈ آف منیجمنٹ کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا تاہم اس کا پہلا اجلاس اب ایک ماہ قبل منعقد ہوا ہے۔

اس عرصے میں نہ تو اسکول کے قیام کے سلسلے میں بی او ایم کو فعال کیا گیا اور نہ ہی اسکول کھولنے سے متعلق کچھ ٹھوس اقدام سامنے آسکے ،جب بی او ایم کا اجلاس منعقد ہوا تو سردار یاسین ملک ٹرسٹ کی جانب سے اراکین کو بتایا گیا کہ اسکول کی عمارت تیار ہے اور ہم فوری طور پر اسکول شروع کرنا چاہتے ہیں جس پر وائس چانسلر و کچھ دیگر اراکین نے سوال کیا کہ کیا حکومت سندھ کے متعلقہ ادارے سے اسکول کی رجسٹریشن کرالی گئی ہے جس پر اراکین کو مطمئن نہیں کیا جاسکا تاہم جب اراکین نے اس معاملے پر استفسار کیا تو معلوم ہوا کہ اب تک رجسٹریشن کے لیے درخواست تک نہیں دی گئی ہے جس پر اراکین نے اعتراض کیا کہ اگر رجسٹریشن کے بغیر اسکول شروع کیا گیا تو یہ ایک غیر قانونی اقدام ہوگا۔

علاوہ ازیں “ایکسپریس ” نے اسکول کھلنے میں غیر معمولی تاخیر کے اسباب جاننے کے لیے جب اسکول کی بورڈ آف منیجمنٹ کے رکن اور جامعہ کراچی میںں قائم سردار یاسین ملک پروفیشنل ڈویلپمنٹ سینٹر کے ڈائریکٹر مظفر الحسن سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کوویڈ 19 کے سبب اسکول شروع کرنے میں تاخیر ہوئی ہے ،یہ اسکول 2 ایکڑ رقبے پر بنایا گیا ہے فنانشل پلان اور فیس اسٹریکچر کے حوالے سے کیے گئے سوال پر انھوں نے دونوں نکات پر تبصرے سے گریز کیا ۔

The post ’’سردار یاسین اسکول یونیورسٹی آف کراچی‘‘ کھولا نہ جا سکا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3lzaXr4