کراچی: آئی سی سی چیئرمین کے انتخاب میں پاکستان اور بھارت آمنے سامنے آگئے جب کہ پی سی بی نے موجودہ قائم مقام سربراہ عمران خواجہ کی حمایت کردی۔
آئی سی سی چیئرمین کی پوسٹ کیلیے صرف 2 امیدوار ہی میدان میں اترے ہیں،ان میں سنگاپورسے تعلق رکھنے والے کونسل کے قائم مقام چیئرمین عمران خواجہ اور نیوزی لینڈ کے گریگ برکلے شامل ہیں۔
یہ انتخاب اس حوالے سے کافی دلچسپ ہوگاکہ پاکستان اور بھارت 2 الگ الگ امیدواروں کو سپورٹ کررہے ہیں، عمران خواجہ کو پی سی بی اور آئی سی سی کی غیرجانبدار خاتون ڈائریکٹر اندرا نوئی سمیت بعض دیگر ممبرز کی حمایت حاصل ہے۔
برکلے کو بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا کی سپورٹ ہے، انھیں چیئرمین بننے کی خاطر 16 ممبران میں سے کم سے کم 11 کے ووٹ چاہئیں، اگر جنوبی افریقہ پر حکومتی مداخلت کے سبب پابندی لگی تو برکلے کی کامیابی کا امکان متاثر ہوسکتا ہے۔
64 سالہ عمران خواجہ سبکدوش ہونے والے ششانک منوہر کے کافی قریب تھے، دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اور برکلے بھی منوہر کی طرح پیشے کے اعتبار سے وکیل ہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کچھ بورڈز ٹاپ پوزیشن پر پھر سے بھارت سمیت بگ تھری کے حمایت یافتہ فردکو نہیں دیکھنا چاہتے،پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی بھی کونسل پر بڑے بورڈز کی اجاری داری نہیں چاہتے، نئے آئی سی سی چیئرمین کیلیے انتخابی عمل دسمبر کے اوائل تک مکمل ہوگا،اس دوران بورڈ ممبران کے متفقہ طور پر کسی ایک امیدوار پر اتفاق کی صورت میں یہ عمل مختصر بھی ہوسکتا ہے۔
The post آئی سی سی چیئرمین؛ پاکستان و بھارت کے حمایتی امیدوار مقابل appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » کھیل https://ift.tt/2IM6FxY