کراچی: کورونا کی وباکے خلاف جنگ میں پاکستان کی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی اپنا بھرپورکردارادا کررہی ہیں،لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہری اپنے گھروں میں محدود ہیں ،تعلیمی اور کاروباری ادارے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہیں،’’ڈی جی سول ‘‘ نامی پاکستانی ٹیکنالوجی کمپنی نے طلبہ، کاروباری افرادکی یہ مشکل آسان کرتے ہوئے ایک انتہائی کارآمد میٹنگ پلیٹ فارم متعارف کرادیا ہے، زیم میٹ ZemMeetکے نام سے متعارف کرایا جانے والے اس پلیٹ فارم سے اساتذہ گھر بیٹھے بچوں کو آن لائن کلاس رومز کے ذریعے تعلیم دے سکیں گے۔
دفتری میٹنگز اور اور ویب سیمینار بھی منعقد کیے جاسکیں گے، یہ پورٹل ٹیلی میڈیسن کے ذریعے امراض کی تشخیص یا طبی مشورہ کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، پلیٹ فارم بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ عالمی ایمرجنسی کی صورتحال میں پلیٹ فارم کا استعمال مفت ہے جو کمپنی کی طرف سے کرونا کے خلاف جنگ میں ڈیجیٹل کمپنیوں کے مثبت کردار کو اجاگر کرتا ہے،پورٹل بنانے والی کمپنی کے ڈائریکٹر فراز احمد صدیقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ کرونا کی وباکے پیش نظر صرف دو ہفتوں میں یہ پلیٹ فارم تیار کیا ہے جس کا مقصد لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں محدود شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اس پلیٹ فارم کو استعمال کرکے تعلیم، کاروبار اور دیگر سرگرمیاں انجام دے سکیں اور سماجی میل جول کم کرکے کرونا پر قابو پانے کے لیے حکومت کی کوششوں کو نتیجہ خیز بناکر قیمتی جانی نقصان کو کم سے کم کیا جاسکے۔
انھوں نے بتایا کہ پلیٹ فارم چند روز میں ایپل اور اینڈرائڈ ایپلی کیشن کے ذریعے بھی استعمال کیا جاسکے گا، ایپلی کیشنز تیار ہیں تاہم گوگل کو درپیش مشکلات کی وجہ سے ایپ اسٹور پر دستیاب ہونے میں چند روز لگیں گے، انھوں نے بتایا کہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے بیک وقت 100افرد ایک میٹنگ میں شرکت کرسکتے ہیں یعنی 100طلبہ پر مشتمل ایک کلاس کو ایک ٹیچر ایک ہی وقت میں تعلیم دے سکتا ہے، اس پلیٹ فارم کے ذریعے آڈیو ویژیوئل کمیونی کیشن محفوظ ہوگی اور پلیٹ فارم بنانے والی کمپنی بھی اس ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کرسکے گی، پلیٹ فارم کے ذریعے آن لائن کلاس یا گروپ بنانے والے ایڈمن اس بات کے مجاز ہوں گے کہ وہ تمام شرکاکی ویڈیو اور آڈیو نشر کریں یا صرف ایکٹیو شرکاکو بولتے ہوئے دیکھا جاسکے۔
The post طلبہ اور کاروباری افراد کیلیے میٹنگ پلیٹ فارم متعارف appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/2QShXBZ