اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضاباقر کا کہنا ہے کہ ملک میں نقدی (کیش) کی طلب بڑھ رہی ہے کیوں کہ لوگ ٹیکس کے دائرے میں نہیں آنا چاہتے۔
گزشتہ روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ لوگ ٹیکس نیٹ میں آنے سے بچنے کے لیے بینکوں سے رقوم نکال رہے ہیں۔ دوران اجلاس ڈاکٹر رضاباقر نے ان لوگوں اور اداروں کے نام ظاہر کرنے سے انکار کردیا جو ملک میں ’ ہاٹ فارن منی‘ لے کر آرہے ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے گورنر اسٹیٹ بینک کو بلند شرح سود اور ہاٹ فارن منی کے بڑھتے ہوئے حجم کے پس پردہ عوامل کی وضاحت کے لیے طلب کیا تھا۔
ڈاکٹر رضا باقر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اسٹیٹ بینک سے نقد رقم ( کیش) کی طلب بڑھتی جارہی ہے جس کی وجہ سے نوٹ چھاپنے پر آنے والی لاگت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بینکوں سے رقوم کی منتقلی پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس بھی نقدی کی بڑھتی ہوئی طلب کی ایک وجہ ہے۔ مرکزی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق رواں برس 21 فروری تک زیرگردش نوٹوں کی مالیت 524 ارب تھی۔
The post لوگ بینکوں سے رقم نکالنے لگے، نقدی کی طلب بڑھ گئی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/2x8Dyiw