کراچی: 20 ویں صدی کے آغاز سے چائینز نمک (مونوسوڈیم گلوٹومیٹ) ذائقہ بڑھانے کے لیے کھانوں میں استعمال ہورہا ہے۔
یہ زیادہ تر چائنیز کھانوں، پراسیس گوشت وغیرہ میں استعمال ہوتا ہے۔ مونوسوڈیم گلوٹومیٹ (ایم ایس جی) یعنی چائینزنمک کو کچھ عرصے سے بے بنیاد طور پر صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جا رہا ہے۔ میڈلائن پلس کے مطابق چینی نمک کے استعمال سے ایم ایس جی علامت (سمپٹمز) اور چائنیز ریسٹورنٹ سینڈروم (سی آر ایس) کا نام دیاگیا ہے۔ شکایات کا آغاز امریکہ سے ہوا تا ہم بہت سے ممالک نے آہستہ آہستہ اس پر پابندی لگانا شروع کر دی۔ دلچسپ بات یہ ہے ، تاہم ایسا کوئی حتمی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے جو یہ ظاہر کرے کہ ایم ایس جی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ دلچسپ طور پر کوئی سائنسی شواہد نہیں ہیں جو ثابت کر سکیں کہ چینی نمک (ایم ایس جی) صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
امریکہ کیفوڈاینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی تحقیقات کے مطابق چینی نمک استعمال کرنا صحت کے لیے محفوظ ہے۔ ایف ڈی اے کے علاوہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن کی جوائنٹ ایکسپریٹ کمیٹی نے بھی یہ قرار نہیں دیا کہ چینی نمک کا چائینز ریسٹورنٹ سینڈروم (سی آر ایس) سے کوئی تعلق ہے اور قراردیا کہ سینڈروم (علامات) کسی سائنسی حقیقت کی بجائے من گھڑت اور واقعاتی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے سی این این کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایکٹویسٹس کے مطابق ایم سی جی علامات کاخیال چینی کھانوں اور ثقافت کے خلاف ’’فرسودہ اور نسل پرستانہ ہے‘‘۔ سرگرم کارکنوں نے جاپانی فوڈ کمپنی ایجینوموٹو کے اشتراک سے سی آر ایس کی دوبارہ تعریف اورلوگوں کی آگاہی کے لیے ایک آن لائن مہم کا آغاز بھی کیا ہے۔ ‘Why Use MSG’ کے نام سے ویب سائٹ بھی لانچ کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی نمک کے صحت کے لیے کیا فوائد ہیں۔
The post چینی نمک مضر صحت ہونا من گھڑت ہے، تحقیقاتی رپورٹس appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » صحت https://ift.tt/3cCnKF1