کراچی: رضویہ تھانے کی حدود گلبہار میں عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والے 27 اور زخمی ہونے والے20 سے زائد افراد کے اہل خانہ نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب 4 بجے رضویہ کٹ نواب صدیق علی خان روڈ پر جاری احتجاجی دھرنا خاتم کردیا جب کہ رضویہ انویسٹی گیشن پولیس نے عمارت گرنے کے بعد درج کیے جانے والے مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 3 افسران کو گرفتار کرلیا۔
گلبہار میں جمال فاطمہ بلڈنگ کے زندہ بچ جانے والے متاثرین اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ نے حکومت سے مطالبہ ہے کہ حکومت گرنے والی عمارت کے مالک کو گرفتار کرکے پھانسی دے ، متاثرہ عمارت کے رہائشی زندہ بچ جانے والے خاندانوں کی مدد کرے اور علاقے میں بننے والی تمام غیرقانونی عمارتیں مسمار کرکے مزید انسانی جانیں بچائے، مظاہرین میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔
مظاہرین نے بتایا کہ 5 مارچ کو دن سوا 12 بجے ہم پر قیامت ٹوٹی اتنے بڑے سانحے کے باوجود سندھ اور وفاقی حکومت کے کسی وزیر اور مشیر نے ہمارے زخموں پر مرہم نہیں رکھا ، خالد مقبول بھی فوٹو سیشن کراکر چلے گئے، ہمارے پیارے ہم سے بچھڑ گئے ، سر سے چھت چھن گئی اور ساری جمع پونجی چلی گئی ، آج سات دن گزر جانے کے باجود نہ تو ہمیں رہنے کیلیے چھت فراہم کی گئی اور نہ کوئی مدد کی گئی علاقے کے پڑوسی ہماری مدد کررہے ہیں حکومت ہمیں متبادل رہائش فراہم کرے اور مالی مدد کی جائے ، جمال فاطمہ بلڈنگ کا مالک پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے فرار ہوگیا ہے اسے فوری گرفتار کر کے27 افراد کے قتل پر سرعام پھانسی دی جائے۔
گلبہار میں عمارت منہدم ہونے سے 27 افراد کی ہلاکت کے بعد دباؤ کے باعث رضویہ تھانے کی انویسٹی گیشن پولیس نے اعلیٰ افسران کی ہدایت پر منگل کی شب ایس کے بی سی اے کے 3 افسران کو حراست میں لے لیا۔
رضویہ تھانہ رابطہ کرنے پر ڈیوٹی افسر اے ایس آئی رانا محمد ندیم نے صحافیوں کو تھانے کے اندر آنے کی اجازت نہیں دی، تاہم ڈیوٹی افسر نے اس بات کی تصدیق کی کہ سندھ بلڈنگ کنٹرل اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز جمیل ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مقصود قریشی اور بلڈنگ انسپکٹر عرفان علی کو عمارت گرنے کے مقدمہ الزام نمبر 94/2020 میں باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ منہدم عمارت کے مالک مفرور ملزم جاوید خان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
The post گلبہار میں عمارت انہدام پر 3 ایس بی سی اے افسر گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2W2hlwZ