نیویارک: عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر سے صنفی عدم مساوات کے خاتمہ سے عالمی برادری 172 کھرب ڈالر سے زیادہ کے معاشی فوائد حاصل کرسکتی ہے۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ صنفی عدم مساوات کا خاتمہ کر کے 172 کھرب ڈالر کا جینڈر ڈیوڈنڈ حاصل کیا جاسکتا ہے، جس کے لیے مردوں اور عورتوں کو ان کی استعداد اور مہارتوں کے مطابق یکساں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
عالمی بینک (ڈبلیو بی) کی جانب سے ہاﺅ لارج دی جینڈر ڈیوڈنڈ کے عنوان سے جاری کردہ اسٹڈی رپورٹ کے مطابق اگر خواتین کو بھی مردوں کے مساوی روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں اور عورتوں کی آمدن مردوں کے مساوی ہو جائے تو اس سے عالمی سطح پر مردوں کے ہیومن کیپٹل میں 20 فیصد جبکہ خواتین کے ہیومن کیپٹل میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری کا مقصد صرف معاشی نہیں ہونا چاہیے بلکہ دنیا بھر میں صنفی تضاد کے خاتمہ کے لیے جامع حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جس سے خواتین کی زندگیوں سے محرومیوں کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ ان کی مہارتوں سے استفادہ ہوگا۔
عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر سے صنفی عدم مساوات کے خاتمہ سے عالمی برادری 172 کھرب ڈالر سے زیادہ کے معاشی فوائد حاصل کر سکتی ہے، رپورٹ کے مطابق 16 ترقی پذیر ممالک میں صنفی عدم مساوات کے خاتمہ سے 80 ارب ڈالر کا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے جس سے 2.3 ارب افراد براہ راست مستفید ہوں گے۔
عالمی بینک نے پائیدار اقتصادی خوشحالی اور صدی کے ترقیاتی اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے صنفی عدم مساوات کے خاتمہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو صرف انسانی سرمایہ کی ترقی اور بہتری کے پیش نظر سرمایہ کاری کرنی چاہیے جس سے مردوں اور خواتین کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کیے جاسکیں گے۔
The post صنفی عدم مساوات کے خاتمہ سے 172 کھرب ڈالر کا معاشی فائدہ حاصل ہوسکتا ہے، ورلڈ بینک appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/32QQwx0