نیویارک: کم چکنائی والا دودھ بڑھاپے کی رفتارکوکم کرسکتا ہے اورایک سروے سے انکشاف ہوا ہےکہ اس کے استعمال سے انسانی کروموسوم کے سرے پر موجود ٹیلومریز کے سکڑنے کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹیلومریز کی لمبائی کم سے کم ہوتی جاتی ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ ہم جیسے جیسے بوڑھے ہوتے جاتے ہیں کروموسوم کے کناروں پر حفاظتی ٹیلومریز چھوٹے ہوتے جاتے ہیں۔ اس کا براہِ راست تعلق عمررسیدگی سے ہوتا۔ اب ماہرین نے کم درجے کی چکنائی اور ٹیلومریز کے درمیان ایک تعلق دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تحقیق کی بنا پر انسانی زندگی میں کئی برس کا اضافہ ممکن ہے۔
برگھم ینگ یونیورسٹی کے محققین نے 5834 ایسے افراد کو بھرتی کیا جو مختلف اقسام کے دودھ باقاعدگی سے پیتے تھے۔ ان میں سے لوگوں کی نصف تعداد روزانہ دودھ پیتی تھی اور 25 فیصد افراد نے کہا کہ وہ ہفتے میں ایک مرتبہ دودھ پیتے ہیں۔ ایک تہائی شرکا نے کہا کہ وہ پوری چکنائی والا دودھ نوش کرنا پسند کرتے ہیں۔ 30 فیصد نے کہا کہ وہ دو فیصد چکنائی کا حامل دودھ پسند کرتے ہیں۔ 10 فیصد افراد نے کہا کہ وہ ایک فیصد چکنائی والا دودھ پیتے ہیں اور 13 فیصد نے کہا کہ وہ دودھ پینے کے شوقین نہیں۔
ماہرین نے مختلف گروہوں پر تحقیق سے معلوم ہوا کہ زائد چکنائی والے دودھ پینے والوں میں ٹٰیلومریز چھوٹے دیکھے گئے اور جنہوں نے دو فیصد چکنائی والا دودھ پینے کا عمل جاری رکھا ان کے ٹیلومریز قدرے طویل تھے جو زندگی میں چار سال کے اضافے کے برابر ہوسکتا ہے۔
عجیب بات یہ ہے کہ زائد چکنائی والا دودھ ٹیلومریز کو بڑھاوا نہیں دیتا اور یوں اس قسم کے دودھ کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ تاہم دیگر ماہرین نے اس سے عدم اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید جو لوگ دو فیصد چکنائی والا دودھ پیتے ہیں وہ ورزش، خوراک اور اپنی صحت کا بہتر خیال بھی رکھتے ہیں اور ان باتوں کو سروے میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ناقدین نے اس پر معاملے میں مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
The post کم چکنائی والا دودھ بڑھاپے کو دور رکھنے میں مددگار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » صحت https://ift.tt/2v9O87V