اسلام آباد: حکومت نے ایل این جی ٹرمینلز کے لیے نئے فلوٹنگ اسٹوریج اینڈ ری گیسی فکیشن یونٹس( FSRUs ) کی درآمد پر عائد ڈیوٹیز اور ٹیکس ختم کردیے۔
پورٹ قاسم پر تعمیر شدہ موجودہ ایل این جی ٹرمینل کی ہینڈلنگ کی گنجائش690 ملین کیوبک فیٹ یومیہ ( mmcfd ) ہے، جب کہ نئے FSRU کی گنجائش 790 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایل این جی یونٹس کی عارضی درآمد پر عائد ڈیوٹیز اور ٹیکس ختم کرنے کے لیے آئینی ریگولیٹری آرڈر ( ایس آر او) جاری کردیا ہے۔
اعلیٰ حکام کے مطابق پاکستان کو مستقل کی درآمدات کے لیے آن شور ایل این جی ٹرمینل قائم کرنے چاہییں۔ حکومت سسٹم میں ایل این جی کی 200 ایم ایم سی ایف ڈی گنجائش بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے لیے آئندہ ہفتے بولی طلب کی جائے گی۔
علاوہ ازیں حکومت نئے فلوٹنگ یونٹ کی اضافی گنجائش کا بھی استعمال کرسکتی ہے۔ دوسرے ایل این جی ٹرمینل کی ہینڈلنگ کی گنجائش 790 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔ اس وقت دونوں ایل این جی ٹرمینل 1100 ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد گیس ہینڈل کررہے ہیں۔ اس مقدار کا 790 ایم ایم سی ایف ڈی پاور سیکٹر اور 180 ایم ایم سی ایف ڈی کھاد سازی کی صنعت استعمال کررہی ہے۔
پاکستان اسٹیٹ آئل اس وقت قطر سے 500 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی درآمد کررہی ہے۔ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ ( پی ایل ایل ) نے 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی درآمد کے مختصر اور طویل مدتی معاہدے کررکھے ہیں جب کہ بقیہ 400ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی اسپاٹ کنٹریکٹ کے ذریعے خریدی جارہی ہے۔
The post ایل این جی یونٹس کی درآمد پر عائد ٹیکس ختم کردیا گیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/2xSWmiH