کیمبرج: شہد کی مکھیوں کے بارے میں ایک اہم انکشاف ہوا ہے کہ وہاں موجود بوڑھی مکھیاں جسمانی دفاعی نظام مضبوط کرنے والے مالیکیول جیلی میں منتقل کرتی ہیں تاکہ جوان مکھیاں بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔
واضح رہے کہ مکھیوں کے چھتوں میں موجود لاروے کو جیلی پر پالا جاتا ہے جسے مکھیاں تیار کرتی ہیں اور بوڑھی مکھیاں اس میں بیماری سے بچانے والے مالیکیول گھولتی ہیں۔
کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر ایال ماوری نے انکشاف کیا ہے کہ ماں مکھیاں اپنے لاروے کو کھلانے کے لیے ایک طرح کی چپکنے والا مادہ بناتی ہیں جسے ’رائل جیلی‘ کہتے ہیں اور اس میں وہ خاص پروٹین اور آراین اے شامل کرتی ہیں جس سے جوان مکھیوں کا جسمانی دفاعی نظام مضبوط ہوتا ہے اور وہ بیماریوں سے بچی رہتی ہیں۔
ڈاکٹر ایال کے مطابق اب تک کسی بھی جاندار میں اس طرح سے آر این اے کا تبادلہ نہیں دیکھا گیا تھا۔ ماہرین نے رائل جیلی میں ایسے آر این اے دریافت کئے ہیں جو دس اقسام کے وائرس کو روکتے ہیں اور جیسے ہی چھتے میں کوئی انفیکشن پھیلتا ہے مکھیاں آر این اے بنانے لگتی ہیں۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آر این اے مکھیوں کی ایک نسل سے دوسری میں منتقل ہوتا ہے لیکن امراض سے بچانے کے علاوہ بھی یہ دیگر کئی اور کاموں کو ممکن بناتا ہے۔ بعض افراد کہتے ہیں کہ جیلی میں شامل خاص آراین اے کھاکر ایک عام مکھی ملکہ مکھی بنتی ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوسکتی ہے ۔ لیکن یہ طے ہیں کہ اس طرح مکھیوں کی نئی نسل آنے والے نئے ماحولیاتی اور طبی مشکلات کے لیے تیار ہوجاتی ہیں۔
The post بوڑھی مکھیاں جیلی میں دوا شامل کرکے جوان مکھیوں کو بیماری سے بچاتی ہیں appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی http://bit.ly/2PIz9Ik