اسلام آباد / کراچی: سستی ایل این جی اور مقامی آئل ریفائنریزکو نظراندازکرتے پاور پلانٹس کے لیے بڑے پیمانے پر فرنس آئل درآمد میں پاورسیکٹر،انٹرنیشنل فرنس آئل سپلائرز اور پاکستان سٹیٹ آئل(پی ایس او) کی اعلیٰ انتظامیہ کی ملی بھگت سامنے آئی ہے۔
اعلیٰ حکام اس بات پر حیران ہیں کہ ملک میں 2 لاکھ میٹرک ٹن فرنس آئل ذخیرہ کیا گیا اور پاورپلانٹس کیلئے اس کی مزید درآمد کی جارہی ہے جبکہ پی ایس او مقامی ریفائنریز سے فرنس آئل نہیں لے رہا جن کے آپریشنز تقریباً بند ہونے کے قریب ہیں ۔ حکام نے سوال اٹھایاکہ بڑی مقدار میں ذخیرہ ہونے کے باوجود کیوں فرنس آئل درآْد کیاجارہاہے ۔
دوسری جانب اقتصادی رابطہ کمیٹی آج ہونے والے اجلاس میں مقامی ریفائنریز سے فرنس آئل کی خریداری کے لیے آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات پر غور کرے گی۔
آئل انڈسٹری کے ذرائع نے بتایا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو درآمدی ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے کا پابند بنائے جانے کی وجہ سے مقامی ریفائنریز کو بھاری پیداواری نقصان کا سامنا ہے۔ ریفائنریز کے پاس فرنس آئل کی وافر مقدار موجود ہے تاہم حکومت اب بھی فرنس آئل کی طلب درآمد کرکے پوری کررہی ہے۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والی ریفائنریز انتہائی محدود پیداواری گنجائش پر کام کررہی ہیں۔
The post فرنس آئل کی درآمد؛ مقامی ریفائنریز بند ہونے کا خدشہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/2zJ4HqB