کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس نے کراچی میں خدمات انجام دینے والے کنٹونمٹ بورڈز کی جانب سے نقشوں کی منظوری میں تاخیری حربوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے ملکی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
فیاض الیاس نے بتایا کہ قانون کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ نقشوں کو 45 روز میں منظور کرنے کا پابند ہے تاہم کراچی کے کنٹونمنٹ بورڈز نقشوں کی منظوری میں مہینوں بلکہ کئی کیسز میں سالوں لگا دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی معیشت شدید بحران کا شکار ہے جس پر قابو پانے کے لیے سرکاری و نیم سرکاری اداروں کو کاروبار دوست ماحول فراہم کرنا ہوگا جس سے ملک میں خوشحالی آسکتی ہے۔
فیاض الیاس نے کہا کہ تعمیرات شعبہ ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،تعمیراتی شعبہ پاکستان میں زراعت کے بعد روزگار فراہم کرنے والا دوسرا بڑا شعبہ ہے، اس شعبے کے متحرک ہونے سے سیکڑوں دیگر ذیلی صنعتوں کا پہیہ چلنے لگتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ موجودہ نئی حکومت نے تعمیراتی شعبے کو فروغ دینے کا اعلان کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں 5 برسوں میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا اعلان کررکھا ہے جس سے تعمیراتی شعبے کو ترقی ملے گی اور ملک کی معیشت میں انقلاب آجائے گا۔ لیکن افسوس ہے کہ کراچی میں کنٹونمنٹ بورڈز کے کچھ افسران کا بلڈرز اور ڈیولپرز کے ساتھ رویہ انتہائی غیر ذمے دارانہ ہے جس سے تعمیراتی شعبے کو ناقابل تلافی نقصان کا خدشہ ہے۔
فیاض الیاس نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ تعمیراتی شعبے کو نقصان پہنچانے والے کنٹونمنٹ بورڈز کے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
The post نقشوں کی منظوری میں تاخیری حربوں پر آباد کا اظہار افسوس appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/2QjSP50