ویلز: ہالینڈ کے 30 سالہ نوجوان نے برطانیہ میں کتابوں کی ایک چلتی ہوئی دکان جیت لی جس کے مالک نے اسے فروخت کرنے لیے تین ہزار روپے کی خریداری کے عوض درجنوں ٹکٹ جاری کیے تھے اور ایک ٹکٹ نوجوان نے بھی خریدا تھا۔
یہ دکان ویلز کے علاقے کارڈیگنز میں واقع ہے جس کے مالک پال مورس ریٹائرڈ ہونا چاہتے ہیں۔ اس دکان کی قیمت 40 ہزار ڈالر یعنی پاکستانی 50 لاکھ روپے ہے تاہم پال نے اس کی فروخت کا اشتہار دینے کی بجائے دکان کی قیمت کے بدلے ہزاروں ریفل ٹکٹ چھاپ کر فروخت کردیے۔ ہر ٹکٹ کے لیے ضروری تھا کہ گاہک کم سے کم تین ہزار روپے کی کتابیں یہاں سے خریدے۔
ان میں سے ایک ٹکٹ سائنس فکشن کہانیوں کے مداح 30 سالہ سائسجن وین ہیرڈن نے بھی خریدا اور قرعہ اندازی میں دکان اس کے نام نکل آئی۔ اب اس طرح وہ اگلے ماہ کی پانچ تاریخ کو صرف تین ہزار روپے کے عوض 50 لاکھ روپے کی دکان کا مالک بن جائے گا۔
پال مورِس نے یہ دکان 4 برس قبل کھولی تھی اور مسلسل تین ماہ تک دکان سے لوگوں نے مختلف اوقات میں مطلوبہ رقم کی خریداری کی۔ اس طرح 60 لوگوں کو ٹکٹ جاری کیے گئے اور چند روز قبل اس کی باقاعدہ قرعہ اندازی کی گئی۔ اس تقریب کے بعد سائسجن اب اس دکان کا مالک بن چکا ہے۔
دکان کے پرانے مالک پال مورِس نے بتایا کہ وہ جوڑوں کے درد کے شکارہیں اور اب دکان کو مزید جاری نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سائسجن ان کے مستقل گاہک ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ اس دکان کو جاری رکھیں گے کیونکہ چند برس میں یہاں کتابوں کی بہت سی دکانیں غائب ہوچکی ہیں۔
The post ہالینڈ کے نوجوان نے ریفل ٹکٹ میں کتابوں کی دکان جیت لی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب https://ift.tt/2OqIoLO