ایشین پاورلفٹنگ؛ 4 بہنیں پہلی بارمیں ملک کی نمائندگی کریں گی - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

ایشین پاورلفٹنگ؛ 4 بہنیں پہلی بارمیں ملک کی نمائندگی کریں گی

 دبئی:  لاہور کے علاقے ساندہ کی رہائشی چار بہنیں پہلی بار دبئی میں ہونے والے ایشین پاور لفٹنگ مقابلے میں شرکت کررہی ہیں۔ چاروں بہنیں گذشتہ 4 سال سے قومی اوربین الاقوامی پاورلفٹنگ اورویٹ لفٹنگ مقابلوں میں باقاعدگی سے حصہ لے رہی ہیں اور متعدد کھیلوں میں گولڈ میڈل و دیگر تمغے بھی حاصل کرچکی ہیں، سب سے بڑی بہن سائبل سہیل ہیں جو پنجاب یونیورسٹی میں بی ایس اسپورٹس سائنسزکی طالبہ ہیں۔

47 کلوگرام کیٹیگری کی سینئر ویٹ لفٹر ہیں، سائبل اس سے پہلے سنگاپور میں ویٹ لفٹنگ میں طلائی تمغہ جیت چکی ہیں، دوسری بہن ٹوئنکل سہیل انڈر 23 جونیئر ہیں، انھوں نے 72 کے جی کیٹیگری میں بھارت سمیت، مسقط، اومان اور سنگاپور میں کبڈی، ویٹ لفٹنگ اور پاور لفٹنگ مقابلوں میں سونے، چاندی اور کانسی کے تمغے اپنے نام کیے ہیں۔

مریم 63 کے جی کیٹیگری میں سینئر اور ویرونیکا 47 کے جی کیٹیگری میں انڈر 17 جونیئر ہیں۔ چھوٹی دونوں بہنیں ابھی تک کسی بین الاقوامی مقابلے میں شریک نہیں ہوئیں لیکن اس بار ایک ساتھ بڑے ایونٹ میں شرکت پر بہت پرجوش ہیں، اس حوالے سے سائبل کا کہنا ہے کہ کھیلوں سے لگن اور محبت انھیں اپنے والد سے ملی۔

ان کے والد کرکٹر تھے اور کرکٹ میں ہی اپنا مستقبل بنانا چاہتے تھے لیکن غربت اور مالی پسماندگی نے ان سے ان کا شوق چھین لیا۔ انھوں نے کھیلوں سے محبت اور جنون کو اپنے بچوں میں منتقل کر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ چاروں بہنوں نے وقفے وقفے سے پاور لفٹنگ، ویٹ لفٹنگ اور دیگر کھیلوں میں شمولیت اختیار کی اور اب تک قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں کئی تمغے جیت چکی ہیں۔

سائبل سہیل کا کہنا ہے کہ ان سے چھوٹی بہن ٹوئنکل نے کھیلوں کا آغاز چک بال سے کیا جبکہ ویرونیکا نویں جماعت کی طالبہ بھی ہیں اور 2 سال سے قومی سطح پر چک بال، 100 میٹر، 400 میٹر ریس اور لانگ جمپ کی چیمپئن ہیں اور ان سب میں طلائی تمغے بھی جیت چکی ہیں۔ ٹوئنکل انڈیا میں ہونے والے کبڈی کے ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کرچکی ہیں، انھوں نے مسقط، عمان اور سنگاپور میں ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں بھی کامیابی حاصل کررکھی ہے، چاروں بہنوں کا کہنا ہے کہ انھیں مضبوط بننے کے لیے دن میں 8 گھنٹے مسلسل ٹریننگ کرنی ہوتی ہے۔

جس کے لیے مخصوص خوراک انتہائی ضروری ہے، ان کا کہنا تھا کہ خوراک پر 50 ہزار روپے خرچ آتا ہے، یعنی ایک ماہ میں چاروں بہنوں کواس مد میں 2 لاکھ روپے درکار ہوتے ہیں، جس کے ساتھ ان کے مخصوص جوتے، بیلٹس اور اسپورٹس کٹ کے الگ پیسے ہوتے ہیں جو کافی مہنگی بھی ہوتی ہیں۔

ٹوئنکل اورسائبل کے والد نے بی بی سی کو بتایا کہ ٹوئنکل کو پاکستان ریلوے کی طرف سے ہر مہینے 15 ہزار روپے جبکہ سائبل واپڈا کی طرف سے نویں اسکیل میں17 ہزار ماہانہ ملتے ہیں، یہ رقم ان کی خوراک پر آنے والی لاگت سے انتہائی کم ہے، چاروں بہنوں کا کہنا تھا کہ حکومت کی مکمل توجہ کرکٹ اور ہاکی پر ہی مرکوز ہے، حکومت کو چاہیے کہ کرکٹ کے ساتھ دوسرے کھیلوں کے لیے بھی دل میں جگہ پیدا کرے، حکومت سے امید کرتے ہیں کہ کرکٹ کی طرح ہم پر بھی پیسہ لگائے تاکہ ہم دوسرے ممالک میں جاکر اپنے وطن کا نام روشن کرسکیں۔

The post ایشین پاورلفٹنگ؛ 4 بہنیں پہلی بارمیں ملک کی نمائندگی کریں گی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » کھیل https://ift.tt/2wEcZyx