کولام: بھارتی ریاست کیرالہ میں خاتون ٹیچر کو مسلسل ایک سال تک زیادتی کا نشانہ بنانے والے مزید 2 پادریوں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شادی شدہ خاتون ٹیچر کو بلیک میل کر کے ایک سال تک مسلسل زیادتی کا نشانہ بنانے والے مزید دو پادریوں نے سرنڈر کر دیا ہے۔ ’فادر ابراہام ور گھیسے‘ نے تھرو ولا مجسٹریٹ کورٹ اور ’فادر جیسی جارج‘ نے کرائم برانچ آفس میں خود کو پیش کر دیا۔
قبل ازیں زیادتی کیس میں ملوث تیسرے ملزم فادر جانسن میتھیو کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا جا چکا ہے جب کہ چوتھے ملزم فادر جاب میتھیو نے کولام پولیس اسٹیشن میں خود گرفتاری دے دی تھی۔
خاتون ٹیچر نے مالن کارا آرتھوڈوکس چرچ میں ’کنفیشن‘ ( فادر کے سامنے غلطیوں کا اعتراف کرنے کا عمل) انجام دیا۔ تاہم چرچ کے پادریوں نے خاتون کے گناہوں کے اعتراف کو بلیک میلنگ کے لیے استعمال کیا اور ڈرا دھمکا کر کئی بار زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ ٹیچر نے اپنے شوہر کو صورت حال سے آگاہ کیا جس پر مئی کے پہلے ہفتے میں خاتون ٹیچر کے شوہر نے باقاعدہ شکایت درج کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آرتھوڈوکس چرچ کے 4 پادری اہلیہ کو مختلف اوقات میں زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
چرچ نے شکایت موصول ہونے کے بعد چاروں پادریوں کو ذمہ داریوں سے سبکدوش کر کے مقدمے کا فیصلہ آجانے تک تمام اعزازات واپس لے لیے ہیں۔ اگر چاروں پادریوں پر جرم ثابت ہو گیا تو چرچ مستقل طور پر رکنیت ختم کرسکتا ہے۔
The post بھارت میں استانی سے زیادتی کرنے والے پادریوں نے گرفتاری دے دی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/2w2LsG4