اسٹاک ہوم: سوئیڈن میں جنسی تعلقات سے متعلق ’لاء آف انڈر اسٹینڈنگ‘ نیا قانون نافذ کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئیڈن میں جنسی تعلقات سے متعلق نیا قانون منظور کیا گیا ہے جسے ’لاء آف انڈرسٹینڈنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ فوری طور نافذ العمل اس قانون کے تحت کسی بھی جنسی تعلق سے قبل فریقین کی ’واضح اور قابل شناخت آمادگی‘ کو لازمی قرار دیا گیا ہے بصورت دیگر اس تعلق کو جنسی زیادتی سمجھا جائے گا اور قابل گرفت ہوگا۔
سوئیڈن وزارت قانون کے حکام کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی قابل سزا جرم ہے جس کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی گئی ہے اور اس نئے قانون کا مقصد بھی جنسی نوعیت کے جرائم کی روک تھام ہے۔ دوسری جانب ناقدین نے اس نئے قانون کو متنازعہ قرار دے رہے ہیں کیوں کہ زبانی جنسی معاہدے کو اس قانون پر پورا اترنے کے لیے مشکلات کا سامنا ہوگا۔
واضح رہے کہ سوئیڈن میں بغیر تحریری معاہدے کے باہمی رضامندی سے جنسی تعلق قائم رکھنے کو بھی جنسی زیادتی سے تعبیر کیا جانے کا قانون 24 مئی 2018 کو منظور کیا گیا تھا۔ تاہم اب یہ قانون لاگو کردیا گیا ہے جو غیر ازدواجی تعلق قائم رکھنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے سدباب کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔
The post سوئیڈن میں جنسی تعلقات سے متعلق نیا قانون نافذ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/2IMuEr1