پاکستان یا لیگز؛ یو اے ای کے لیے فیصلے کی گھڑی قریب - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

پاکستان یا لیگز؛ یو اے ای کے لیے فیصلے کی گھڑی قریب

 لاہور: پاکستان یا لیگز،یو اے ای کیلیے فیصلے کی گھڑی قریب آ گئی۔

یواے ای میں لیگز کی بہتات اور بھاری اخراجات کی وجہ سے پی سی بی اماراتی کرکٹ بورڈ حکام کے سامنے چند مطالبات رکھ چکا ہے۔ ’’کرک انفو‘‘ کے مطابق وہاں ایشیا کپ ستمبر میں شروع ہوگا،اکتوبر میں افغانستان کی نئی ٹی ٹوئنٹی لیگ ہونا ہے،دسمبر میں ٹی 10لیگ کا دوسرا ایڈیشن بھی یواے ای میں ہوگا، جنوری میں عریبیئن ٹی ٹوئنٹی لیگ کا پروگرام ہے،پی ایس ایل کے میچز فروری مارچ میں ہونگے۔

پاکستان کو رواں سال کے آخر میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی میزبانی امارات کے وینیوز پر ہی کرنا ہے،اس دوران تینوں فارمیٹ کے میچز کھیلے جائیں گے۔

پی سی بی کا سب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ پاکستان ٹیم کی انٹرنیشنل مصروفیات کے دوران شیڈول لیگز سے متصادم ہونے کی وجہ سے اس کے میچز کی قدر قیمت کم اور مالی نقصان زیادہ ہوگا،اس صورتحال میں بورڈکا مطالبہ ہے کہ اگر پاکستان کے سوا دیگر سرگرمیاں ضروری ہیں تو اپریل سے اکتوبر کے درمیان شیڈول کی جائیں۔

ای سی بی حکام اس حوالے سے بات چیت کیلیے رواں ہفتے سر جوڑ کر بیٹھیں گے،دوسری جانب کوئی حوصلہ افزا جواب نہ ملنے کی صورت میں متبادل نیوٹرل وینیوز پر پی سی بی پہلے ہی غور کررہا ہے۔ان میں سے ملائیشیا کا تو چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی دورہ بھی کرچکے ہیں۔

آسٹریلیا،بھارت اور ویسٹ انڈیز پر مشتمل ٹرائنگولر سیریز2006 کے میزبان ملک میں انڈر19ورلڈکپ 2008کا انعقاد ہوچکا،مئی 2014میں وہاں افغانستان،ہانگ کانگ اور یواے ای کے 2ون ڈے بھی ہوئے،صرف ایک انٹرنیشنل وینیو کنارا اکیڈمی اوول رکھنے والے ملائیشیا کو کبھی ٹیسٹ میچ کی میزبانی کا موقع نہیں ملا، کوالالمپور میں اکتوبر نومبر اور دسمبر میں 20 سے 25دن بارش کا معمول ہے۔

پاکستان کی ہوم سیریز کا یہی دورانیے ہے،بعدازاں مارچ تک بھی موسم کی مداخلت جاری رہتی ہے۔پاکستان ماضی میں سری لنکا میں آسٹریلیا کیخلاف ہوم ٹیسٹ سری لنکا میں کھیل چکا،یہ 2002/03کی بات ہے۔ اس کے بعد بھارت کی وہاں میزبانی پر بھی غور کیا گیا لیکن دونوں پڑوسی ملکوں میں معاملات طے نہیں پاسکے،وہاں کا انفرااسٹرکچر انٹرنیشنل میچز کیلیے تمام تر سہولیات رکھتا ہے۔

مالی مشکلات کا شکار سری لنکن بورڈ بڑی خوشدلی سے پاکستانی میچز کی میزبانی کی حامی بھر لے گا لیکن اس کیلیے آئی لینڈرز کی اپنی مصروفیات کو بھی دیکھنا ہوگا،سری لنکن پریمیئر لیگ کی بھی تیاریاں ہو رہی ہیں۔

بنگلہ دیش میں بھی انٹرنیشنل میچز کی میزبانی میں کوئی مسائل نہیں ہونگے،وہاں پاکستان کے میچز کو شائقین کی توجہ بھی زیادہ حاصل ہوگی تاہم دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز کے مابین تعلقات خوشگوار نہیں۔

گزشتہ سال بنگلہ دیش کے دورئہ پاکستان سے انکار کے بعد پی سی بی نے اپنی ٹیم بھی بھجوانے سے معذرت کرلی تھی،بی پی ایل کی وجہ سے بھی وقت نکالنا مشکل ہوگا۔ پاکستان نے انگلینڈ میں بھی 2010میں کینگروز کی میزبانی کی تھی،وہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی میچز دیکھنے کیلیے آسکتی ہے لیکن کرکٹ سیزن مئی سے ستمبر تک ہے،پاکستان کے میچز اکتوبر سے مارچ تک ہوں گے۔

وینیوز پر تنازع کی وجہ سے پاکستان نے پی ایس ایل ون کی میزبانی قطر میں کرنے کا بھی پلان بنایا تھا تاہم بعد ازاں مسائل حل ہوگئے،دوحا میں پاکستان،جنوبی افریقہ اور آئرلینڈ پر مشتمل ویمنز ٹرائنگولر سیریز 2014میں ہوئی تھی،وہاں اکتوبر سے مارچ تک موسم کرکٹ کیلیے سازگار ہوگا لیکن ایک ہی اسٹیڈیم موجود ہے، اخراجات بھی یواے ای سے زیادہ ہونگے۔

The post پاکستان یا لیگز؛ یو اے ای کے لیے فیصلے کی گھڑی قریب appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » کھیل https://ift.tt/2Ku5Upo