ایک بار آئن سٹائن کو اسرائیل کا صدر بننے کی پیشکش کی گئی تھی ، اس عظیم سائنسدان نے اس کا کیا جواب دیا تھا ؟ - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

ایک بار آئن سٹائن کو اسرائیل کا صدر بننے کی پیشکش کی گئی تھی ، اس عظیم سائنسدان نے اس کا کیا جواب دیا تھا ؟



1952ء کے دوران ٹیکنو کریٹ صدر کا معاملہ اسرائیل کابینہ میں کئی بار ڈسکس ہوا تھا۔ وزیراعظم گوریان کا خیال تھا کہ اپنے شعبے کے کسی نامور شخص کو صدر بنانے سے ملک میں ترقی کی رفتار کو تیز تر کیا جا سکتا ہے۔ اور پھر
ایک روز فیصلہ ہو گیا۔ نومبر 1952ء کی کوئی تاریخ تھی کہ واشنگٹن میں مقیم اسرائیلی سفیر کو وزیراعظم کا پیغام ملا کہ ہم آئن سٹائن کو اسرائیل کا صدر بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا عندیہ معلوم کیا جائے اور اگر مان جائیں تو تفصیلات بعد میں طے کر لی جائیں گی۔ سفیر نے خفیہ میسج کو باقاعدہ خط کی شکل دی اور ایمبیسی کے لیٹر ہیڈ پر ٹائپ کرکے موصوف کی خدمت میں حاضر ہو گئے۔ آئن سٹائن نے جواباً لکھا: پیشکش کا بے حد شکریہ۔ مگر مجھے تو بس تھوڑی بہت سائنس آتی ہے۔ سیاست سے قطعی بے بہرہ ہوں۔ بے حد معذرت، اپنا بھرم نہیں گنوانا چاہتا۔ یاد رہے کہ آئن سٹائن جرمنی میں ایک جرمن یہودی کے ہاں پیدا ہونے والا شرمیلا بچہ تھا،جسکو قواعدوضوائبط،فوجیوں اور ظلم وجورسے نفرت تھی اسکی پسندوناپسند اورخواہشات انتہائی سادہ تھیں.تیس برس کی عمرمیں وہ عالمگیرشہرت کامالک تھا،اخبارات ورسائل اس کےسامنےمقالوں کےلےگڑگڑاتے رہتے تھے،بااثرشاہی خانوادوں کےافراد اس سےملنےکی فکرمیں رہتے تھے آئن سٹائن دنیا کاوہ واحد سائنس دان اور انسان ہے جس نے اپنے دماغ کا چھ سے سات فیصد استعمال کیا ورنہ اگر کوئی عام انسان اپنے دماغ کا ایک فیصد سے زیادہ استعمال کرلیے.تو اس کی باتیں عام لوگوں کی سمجھ میں نہیں آتیں. آئن سٹائن کا دماغ آج بھی محفوظ رکھا ہے اور سائنس دان دن رات اس کے دماغ پر ریسرچ کر رہے ہیں کہ آخر یہ سائنسدان کیاچیز تھا اس نے اپنے دماغ کا چھ سات فیصد استعمال کیسے کیا؟