کراچی: رضویہ سوسائٹی میں اسکول میں بدسلوکی کے معاملے پر متاثرہ طالبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن شہلا قریشی ان پر کیس واپس لینے کے لیے دبائو ڈالنے کے ساتھ ساتھ ان کے والد کو جیل میں بند کرنے کی دھمکیاں بھی دے رہی ہیں۔
گزشتہ ماہ رضویہ سوسائٹی کے نجی اسکول کی ساتویں کلاس کی طالبہ امبر نے فیس جمع نہ کرانے کی وجہ سے اسکول انتظامیہ پر بدسلوکی کا الزام عائد کیا تھا ، رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ طالبہ امبر کے گھر گئی تھیں اور تھانے میں مقدمہ بھی درج کرایا تھا جس پر پولیس نے اسکول کے پرنسپل اور دیگر افراد کو حراست میں بھی لیا تھا۔
گزشتہ روز متاثرہ طالبہ کا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں انھوں نے انویسٹی گیشن کی ایس پی ( شہلا قریشی ) پر الزام عائد کیا ہے کہ ایس پی ان پر کیس واپس لینے کے لیے دبائو ڈال رہی ہیں، انھیں اکیلے بلایا گیا اور ایک کمرے میں بٹھادیا گیا، ایس پی نے کہا کہ ہمارے پاس تمہارے اور تمہارے باپ کے خلاف سارے ثبوت ہیں، میں تمہارے باپ کو جیل میں بند کرادوں گی، اس کیبعد انھوں نے مقدمے میں نامزد تینوں ملزمان کو بلایا اور کیس کے انویسٹی گیشن افسر کے ساتھ چاروں کو سامنے بٹھا کر مجھ پر کیس واپس لینے کے لیے دبائو ڈالا۔
انتہائی رقت انگیزی کے ساتھ ویڈیو بیان میں متاثرہ طالبہ نے مزید بتایا کہ چار آدمیوں کے ساتھ مجھے کمرے میں تنہا بٹھادیا گیا جس پر میں شدید خوفزدہ ہوگئی ، ہم اپنے کیس کا تفتیشی افسر تبدیل کرنا چاہتے ہیں، موجودہ افسر جانبداری دکھارہا ہے۔
واضح رہے کہ ویڈیو بیان میں طالبہ نے ایس پی کا نام نہیں لیا ہے لیکن ایس ایس پی سینٹرل انویسٹی گیشن اس وقت ایس پی شہلا قریشی تعینات ہیں۔
اس سلسلے میں جب ایکسپریس نے شہلا قریشی سے رابطہ کیا تو پہلے تو انھوں نے اپنی مصروفیات کا بہانہ بنایا ، متعدد مرتبہ رابطہ کرنے پر انھوں نے ان تمام الزامات کی تردید کی، انھوں نے کہا کہ کیس کی تفتیش میرٹ پر اور درست خطوط پر کی جارہی ہے۔
The post ایس ایس پی کیس واپس لینے کیلیے دباؤ ڈال رہی ہیں، طالبہ کا الزام appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3wKTnpJ