لاہور: سوشل میڈیا پر جنگلی جانوروں کی خرید و فروخت میں اضافہ ہو گیا۔
سوشل میڈیا خاص طورپر فیس بک کااستعمال ہماری زندگی کا لازمی جزوبن چکا، یہ پلیٹ فارم ناصرف خیالات کے تبادلے کیلیے استعمال ہورہے ہیں بلکہ مختلف شعبوں میں خدمات کی فراہمی اورکاروبارکیلیے بہترین پلیٹ ثابت ہواہے۔
پنجاب میں نایاب جنگلی جانوروں خاص طورپر بگ کیٹس کی خرید وفروخت کے رحجان نے فیس بک استعمال کرنیوالوں کی دلچسپی بڑھا دی۔ پلیٹ فارم پر ماہانہ 2.6 بلین سے زیادہ فعال صارفین موجود ، شیر اور دیگر بڑی بلیوں جیسے نایاب جانور بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس ٹربیون کی تحقیقات کے مطابق شیراور ٹائیگر کے بچے فروخت کرنیوالے زیادہ تر افراد پنجاب وائلڈلائف سے رجسٹرڈ ڈیلرہیں تاہم کئی غیرقانونی کام کررہے ہیں۔
چندہفتے پہلے سوشل میڈیا پر شادی کی تقریب کے موقع پردولہادلہن کی شیرکے بچے کے ساتھ تصاویر بھی وائرل ہوئیں تھیں، تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ اس شادی کی وڈیو گرافی کرنے والے پرائیویٹ اسٹوڈیوکے عملے نے شیرکا بچہ مقامی مارکیٹ سے خریدرکھا ہے اوراسے وڈیو اور فوٹو شوٹ میں استعمال کیاجاتا ہے۔
ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسر تنویر احمد جنجوعہ نے ٹربیون کوبتایاکہ شیر اور ٹائیگر کو پالنے پر قانونی طور پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔
The post سوشل میڈیا پر جنگلی جانوروں کی خرید و فروخت میں اضافہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3dXuBuh