کراچی: اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سندھ سمیت پورے ملک میں 2 سالہ گریجویشن پروگرام ختم کرکے اس کی جگہ متعارف کرائی گئی ’’ایسوسی ایٹ ڈگری ‘‘میں اہم نوعیت کے شدید نقائص سامنے آئے ہیں۔
ایچ ای سی کی جانب سے جامعات کوالحاق شدہ سرکاری ونجی کالجوں کو جس 2 سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پڑھانے کا پابند کیا جارہا ہے اس میں متعلقہ ڈسپلن (مضمون) سے متعلق محض 35فیصد کورسز شامل کیے گئے ہیں جبکہ کورسز کی اکثریت یعنی 65فیصد کورسز جنرل ایجوکیشن سے لیے جائیں گے جس میں سائنس، آرٹس اورہیومینیٹیز کے مضامین شامل ہوں گے اوراگرملک بھرکی سرکاری ونجی جامعات اس نئی ایسوسی ایٹ ڈگری کواپنے الحاق شدہ کالجوں میں لاگو کرتی ہیں توایسوسی ایٹ ڈگری کرنے والا طالب علم اپنے اصل مضامین کے محض 35فیصد یعنی 2سال میں صرف 7کورسز پڑھ کر ایسوسی ایٹ ڈگری حاصل کرلے گا، باقی 13کورسز کاتعلق طالب علم کے اصل ڈسپلن سے نہیں ہوگاجس کے سبب اس کی متعلقہ مضامین میں تعلیمی قابلیت پر شکوکو شبہات جنم لیں گے۔
ایسوسی ایٹ ڈگری کے حوالے سے مذکورہ نقائص اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے پالیسی ڈرافٹ کے مطالعے سے سامنے آئے ہیں جو جامعات کوارسال کیاگیاہے جبکہ اس پالیسی ڈرافٹ کے حوالے سے نجی جامعات کی ایسوسی ایشن نے مذکورہ نکات پرایسوسی ایٹ ڈگری کے حوالے سے اپنے اعتراضات بھی ایچ ای سی کو پیش کردیے ہیں ،سندھ میں سرکاری ونجی کالجوں میں 2سالہ گریجویشن کوختم کرکے اس کی جگہ 2سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری شروع کرنے کے حوالے سے جامعات تقسیم ہیں۔
وفاقی اردویونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے حال ہی میں اپنے ایک اجلاس میں باضابطہ طورپرالحاق شدہ کالجوں میں 2 سالہ گریجویشن ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ 2سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے ،قائم مقام وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرروبینہ مشتاق نے ’’ایکسپریس‘‘کوبتایاکہ ہم نے تمام شعبوں کے سربراہوں سے کہا ہے کہ وہ ایسوسی ایٹ ڈگری سے متعلق نصاب تیار کرکے اکیڈمک کونسل میں پیش کریں۔
جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے اب تک سال 2021کے لیے سرکاری ونجی کالجوں میں تاحال بی اے ،بی ایس سی اوربی کام کی سطح پر گریجویشن کے داخلے شروع کیے ہیں اورنہ ہی گریجویشن پروگرام ختم کرکے اس کی جگہ ایسوسی ایٹ ڈگری شروع کرنے کاکوئی فیصلہ سامنے آیاہے،سندھ یونیورسٹی جامشوورواپنے الحاق شدہ کالجوں میں 2سالہ گریجویشن پروگرام بظاہر ختم کرچکی ہے اوراس کی جگہ ایسوسی ایٹ ان سائنس، آرٹس اینڈ کامرس شروع کیا ہے تاہم سیمسٹر سسٹم کے بجائے اسے پرانے سالانہ نظام امتحانات کے تحت ہی چلایا جارہا ہے ،یہی صورتحال لیاری یونیورسٹی میں بھی ہے۔ سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹرصدیق کلہوڑوکے مطابق دراصل یہ عالمی بینک کا 400 ملین ڈالر کا پروجیکٹ ہے جو ہم پر لاگو کیا جارہا ہے۔
علاوہ ازیں بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اختر بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم نے نظام تسمیہ (nomenclature ) تبدیل کردیا ہے۔ قابل ذکرامریہ ہے کہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے اس حوالے سے جاری کیے گئے پالیسی ڈرافٹ کے مطابق ایسوسی ایٹ ڈگری میں داخلہ لینے والے طالب علم کو2 سال میں 60کریڈٹ آورزکے 20کورسز کرنے ہوں گے اورسیمسٹرنطام پر مشتمل اس ڈگری میں چاروں سیمسٹرمیں 5/5کورسز پاس کرنے ہوں گے۔
علاوہ ازیں ’’ایکسپریس‘‘نے 2سالہ گریجویشن ڈگری ختم کرکے اس کی جگہ ایسوسی ایٹ ڈگری متعارف کرانے کے معاملے پر جب سرکاری جامعات کے وائس چانسلرزکے نمائندہ فورم کے چیئرمین اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرمحمد علی شاہ سے رابطہ کیاتواس سلسلے میں ان کاکہناتھاکہ جامعات سے پرائیویٹ ڈگری ختم کرنا ایچ ای سی کاغلط اقدام ہے۔
ایچ ای سی کہتی ہے کہ جامعات اس سے پیسے بنارہی ہیں جبکہ ہم دراصل اس غریب طالب علم کوتعلیم دے رہے ہیں جواپنے پیشے کے سبب جامعات میں آکرپڑھ نہیں سکتا، ہم نے ایچ ای سی سے کہاہے کہ ہمیں بی اے ،بی کام اورایسوسی ایٹ ساتھ چلانے دیں اسے بند نہ کریں تاہم ایچ ای سی سننے کوتیارنہیں جس کے بعد ہم نے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود سے بھی اس سلسلے میں بات کی ہے تاہم اب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکاہے۔
The post ایچ ای سی کے 2 سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام میں سنگین نقائص appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2OpE7h0