غربت میں بے تحاشا اضافہ - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

غربت میں بے تحاشا اضافہ

اگلے روز دنیا بھر میں غربت کے خاتمے کے لیے کوششوں کا عالمی دن منایا گیا۔ یہ دن ہر سال منایا جاتا ہے، سیمینار منعقد ہوتے، تقریریں ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود غربت کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکا۔دنیا کی آبادی کا بھاری حصہ غربت کی زندگی گزار رہا ہے۔

اب تو رواں برس کے آغاز سے عالمی معیشت کووڈ 19کی گرفت میں جکڑی ہوئی ہے اور تمام ممالک کورونا وباء کے معاشی اثرات کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں کیونکہ اس پراسرار وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور عالمی معیشت کو اربوں کھربوں ڈالر کا نقصان پہنچا ہے جس کی تلافی کی بظاہر کوئی صورت نمایاں نہیں ہے۔ کووڈ 19 کے بارے میں ماہرین کو تشویش ہے کہ ابھی اس وائرس کی ساخت کا ہی پتہ نہیں چل سکا یعنی اس کا سر کدھر ہے اور پیر کدھر۔اور اس پر مستزاد یہ کہ وائرس اپنی ہیت اور شکل تبدیل بھی کرتا رہتا ہے ۔

اس وجہ سے نہ تو تاحال اس وائرس کے خاتمے کی کوئی ویکسین تیار ہوسکی ہے اور نہ ہی اس وباء کے ہوتے ہوئے معاشی سرگرمیاں جاری رکھنے کا کوئی مربوط نظام تشکیل پا سکا ہے جس کی وجہ سے ترقی یافتہ ممالک سے لے کر غریب ممالک سب زبردست قسم کے معاشی بحران کا شکار ہوچکے ہیں۔ بہرحال یہ بھی حقیقت ہے کہ نوع انسانی تاریخ کے سفر میں اس کووڈ 19 وبا سے کہیں زیادہ بڑے بحرانوں اور وباؤں سے دوچار رہنے کے باوجود ایک بار پھر اپنے قدموں پر کھڑی ہوتی جا رہی ہے۔

حالیہ تاریخ میں جاپان کے دو شہروں پر امریکی صدر کے حکم پر ایٹم بموں کے حملے کے بعد ہیروشیما اور ناگاساکی میں ققنس کی راکھ سے دوبارہ زندگی پیدا ہوئی۔ قُقنس کے بارے میں یہ روایت ہے کہ جب یہ خیالی پرندہ دیپک راگ گاتا ہے تو آگ لگ جاتی ہے جس میں وہ خود بھی جل کر بھسم ہو جاتا ہے لیکن پھر اسی موسیقار پرندے کے گائے ملہار راگ کے باعث آسمان سے پانی برستا اور اسی بارش سے اس کا ازسرنو جنم ہو جاتا ہے۔ یہ بات حقیقت تو نہیں محض ایک خیال آرائی اور فکشن ہے لیکن اسے رمز و کنایہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

خبروں کے مطابق اس پراسرار وائرس کووڈ 19 کی وجہ سے لاکھوں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے تحقیقی ادارے کے مطابق پاکستان سمیت 70 ممالک اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ہلاکت خیز وائرس 490 ملین افراد کو ہلاک کرنے اور دنیا بھر کو غربت کی لکیر کے نیچے دفن کرنے کے بعد دوبارہ واپس آ جائے گا۔ آئی ایم ایف نے بھی اس وائرس کو غربت میں نمایاں اضافہ کرنے کا سبب قرار دیا ہے، اب اگر 40 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر کے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں تو ان کی تعداد میں متعدبہ اضافہ ہو جائے گا۔

اقوام متحدہ کے 2030 کے لیے اپنے اخراجات میں 19 فیصد کمی کی سفارش کی گئی ہے۔ پسماندہ ، غریب اور ترقی پذیر ملکوں کی قیادت کو عالمی معاشی حالات کا گہرا ادراک کرکے اپنی معاشی پالیسی بنانی چاہیے تاکہ کورونا وباء اور اس کے معاشی اثرات کا مقابلہ کیا جاسکے کیونکہ یہ بات طے ہے کہ مستقبل میں عالمی اداروں کے فنڈز بھی کم ہوجائیں گے اور وہ غریب ملکوں کو اتنی امداد نہیں دے پائیں گے جتنی کہ وہ ماضی میں دیتے چلے آرہے ہیں۔

The post غربت میں بے تحاشا اضافہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3lREsEa