کراچی: بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے ترجمان نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیور میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، جامعہ کراچی کی پی ایچ ڈی طالبہ نادیہ اشرف کی خود کشی سے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کوبے بنیاداور جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نادیہ اشرف کی موت ڈاکٹر پنجوانی سینٹر ٓاور اس سے وابستہ تمام افراد کیلیے افسوسناک ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ نادیہ اشرف سب سے پہلے ڈاکٹر امین سوریا کی زیر نگرانی2007 میں ایم فل پی ایچ ڈی میں این رول ہوئی تھی، ڈاکٹر امین سوریا کے جانے کے بعد یہ طالبہ پروفیسر ڈاکٹراقبال چوہدری کے زیرنگرانی اپنا پی ایچ ڈی مکمل کررہی تھی، ڈاکٹر پنجوانی سینٹر نے تحقیقی تربیت کیلیے نادیہ اشرف کو فرانس بھی بھجوایا تھا مگر وہ اپنی بیماریوں اور گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے وہاں بھی تحقیق پرتوجہ نہ دے سکیں، نادیہ اشرف کی پروفیسر اقبال چوہدری نے بھرپور معاونت کی تاکہ وہ اپنی ڈگری مکمل کرلیں۔
یہی وجہ تھی کہ وہ اپنے والد کی طرح پروفیسر اقبال چوہدری کی عزت کرتی تھی، نادیہ اشرف نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر سے دور رہ کر اپنے خانوادے کی کفالت کیلیے دیگر کئی اداروں میں کام بھی کیا ان مصروفیات کی وجہ سے نادیہ کی پنجوانی سینٹر میں آمدورفت بہت کم تھی۔
نادیہ اشرف اپنی گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھیں، نادیہ کے سپروائزر نے متعدد بار ان کی مدد کی اور ان کی رجسٹریشن کی مدت میں بھی اضافہ کرایا تاکہ کسی طرح وہ اپنا پی ایچ ڈی مکالہ مکمل کرلیں، واضح رہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری ملک کے نامور سائنسدان ہیں جن کی زیر نگرانی 100 سے زیادہ محققین پی ایچ ڈی مکمل کرچکے ہیں، نادیہ اشرف نے اگر یہ خود کشی کی ہے تو اپنی ذاتی مشکلات سے تنگ آکر کی ہے، ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کی انتظامیہ مرحومہ کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہارکرتی ہے۔
The post طالبہ کی خود کشی ذاتی مشکلات کا نتیجہ ہے، جامعہ کراچی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2Q1agZn