احتیاطی تدابیر کرکے ہیپاٹائٹس سے باآسانی بچا جا سکتا ہے، طبی ماہرین - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

احتیاطی تدابیر کرکے ہیپاٹائٹس سے باآسانی بچا جا سکتا ہے، طبی ماہرین

کراچی: طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد پاکستان میں سب سے زیادہ ہے ، چین دوسرے نمبر پر ہے جبکہ آبادی کے تناسب کے لحاظ سے پاکستان پہلے نمبر پر ہے۔

پاکستان ان بدقسمت ملکوں میں سے ہے جہاں آلودہ پانی کے باعث پھیلنے والی بیماریوں سے بچے مر رہے ہیں، ہیپاٹائٹس کی اگر بروقت تشخیص کرلی جائے تویہ 95 فیصد قابل علاج مرض ہے، ملک میں ہیپاٹائٹس کے مرض کی بڑھتی ہوئی شرح میں کمی آگاہی پروگرام کے انعقاد، ہیپاٹائٹس ٹیسٹ اور احتیاطی تدابیر اپنانے سے لائی جاسکتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں ایکسپریس میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ادارہ ورلڈ گیسٹرو انٹرالوجی آرگنائزیشن کراچی ٹریننگ سینٹر کے اشتراک اور فارماسیوٹیکل کمپنی ہلٹن فارما کے تعاون سے ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب اور ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار میں ڈائریکٹر ورلڈ گیسٹرو انٹرالوجی آرگنائزیشن کراچی ٹریننگ سینٹر پروفیسر وسیم جعفری، ہلٹن فارما ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ سیلز ڈاکٹر محمد ثمر نعیم سمیت گیسٹروانٹرالوجسٹ ڈاکٹر آمنہ سبحان، ڈاکٹر محمد کامران، ڈاکٹر زاہد اعظم، ڈاکٹر ضیغم عباس، ڈاکٹر سجاد جمیل اور دیگر میڈیکل شعبہ سے وابستہ طالبعلموں نے شرکت کی جبکہ سیمینار کی میزبانی کے فرائض ڈاکٹر جسوتا کماری نے انجام دیے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر آمنہ سبحان نے کہا کہ یہ دن منانے کا مقصد لوگوں کو نہ صرف آگاہی دینا ہے بلکہ پوری دنیا میں مہم کے ذریعے مرض کو ختم کرنے کی کوشش کرنا بھی ہے، ہیپاٹائٹس کا مطلب جگر پر سوزش آنا ہوتا ہے، ہیپاٹائٹس کے 5 وائرس ہیں ہیپاٹائٹس اے، بی، سی، ڈی اور ای، ہیپاٹائٹس بی، سی اور ڈی ایک شخص سے دوسرے میں خون کے ذریعے پھیلتا ہے جبکہ ہیپاٹائٹس اے اور ای آلودہ کھانے پینے کی چیزوں کے ذریعے پھیلتا ہے، ہیپاٹائٹس اے اور ای سے بآسانی احتیاطی تدابیر اپنانے سے بچا جاسکتا ہے، ہیپاٹائٹس اے کا وائرس بچوں میں زیادہ تعداد میں پایا جاتا ہے جو آلودہ پانی اور کھانا کھانے سے ہوتا ہے۔

علامات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قے آنا، پیٹ میں درد اور بخار ہونا اس کی علامات ہیں، انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس اے کی تشخیص آئی جی ایم بلڈ ٹیسٹ کروانے سے ہوتی ہے ہیپاٹائٹس بی اور سی خون کے ذریعے پھیلتا ہے، پاکستان کی تقریباً 4 سے 5 فیصد آبادی ہیپاٹائٹس بی اور 3سے چ 4فیصد ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہے، احتیاط کرنے سے اس مرض سے بآسانی بچا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر محمد کامران نے ہیپاٹائٹس بی سے متعلق خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیپاٹائٹس دریافت کرنے والی شخصیت کی سالگرہ 28 جولائی کو آتی ہے اس لیے 28 جولائی کو ہیپاٹائٹس کا عالمی دن منایا جاتا ہے، انتقال خون، بغیر اسکریننگ کے خون کا استعمال، ایک انجکشن کا متعدد مرتبہ استعمال، حجام کے ایک ہی استرے کو متعدد مرتبہ استعمال کرنے کے باعث یہ مرض پھیلتا ہے، جس کی ایک وجہ ہم خود بھی ہیں، عام بخار کے لیے انجکشن لگوانے کی ضرورت نہیں ہوتی صرف ادوایات کے ذریعے بھی علاج کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر زاہد اعظم نے ہیپاٹائٹس سی سے متعلق خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کئی طریقے کی تھراپی موجود ہیں، حکومت کی جانب سے بھی کئی اسپتالوں میں علاج کی سہولتیں میسر ہیں جس کی آگاہی ہونا عوام میں بہت ضروری ہے۔

ڈاکٹر زاہد اعظم نے کہا کہ اس سیمینار کے ذریعے جنرل پریکٹشنرز اور ڈاکٹرز کو آگاہی دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایڈوانس لیور ڈیسیز میں مبتلا مریضوں کو اسپیشلسٹ کو ریفر کریں چونکہ علاج اب بہت آسان ہوگیا ہے، دوائیں اب ٹیبلیٹ کی شکل میں موجود ہیں جو پہلے انجیکشن کی شکل میں ہوتی تھیں۔

ڈاکٹر ضیغم عباس نے ہیپاٹائٹس ڈی سے متعلق خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیپاٹائٹس کا مرض صرف ایشیا کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ کئی ممالک میں پایا جاتا ہے، ہمارے ملک کی اگر 20 کروڑ آبادی ہے تو آدھے سے زائد ہیپاٹائٹس بی میں مبتلا ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر سجاد جمیل نے ہیپاٹائٹس ای سے متعلق کہا کہ ہیپاٹائٹس ای کے معنی ہیومن وائرس کے ہیں، آئی جی ایم اورآئی جی جی ٹسیٹ کے ذریعے ہیپاٹائٹس ای کی تشخیص ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر وسیم جعفری نے کہا کہ ہیپاٹائٹس ایک گلوبل مسئلہ ہے، پوری دنیا میں ہیپاٹائٹس کی شرح بہت زیادہ ہے، ہیپاٹائٹس ہونے کی بہت ساری وجوہات ہیں لہٰذا اس کی تشخیص کرنا کہ آپ کو ہیپاٹائٹس کس وجہ سے ہے یہ بہت ضروری ہے،حکومت سے گزارش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو صاف ستھرا پانی فراہم کریں جو ہر انسان کا حق ہے، پاکستان میں ہیپاٹائٹس بی کے واقعات 3 فیصد یا اس سے بھی کم ہیں، ہیپاٹائٹس سی کے واقعات 7 فیصد کے قریب ہیں۔

ہلٹن فارما کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ سیل ڈاکٹر محمد ثمر نعیم نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں ہلٹن فارما ملک بھر میں 50 ہزار ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی اسکریننگ کرچکا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے، ہیپاٹائٹس لاعلاج مرض نہیں ہے جس کے حوالے سے عوام میں آگاہی ہونا انتہائی ضروری ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پلیٹ فارم کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیمینار کے ذریعے ڈاکٹرز اور جنرل پریکٹشنرز سمیت شرکا کو علاج کے طریقہ کار، احتیاط اور علاج کے طریقہ کار میں جدت کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، سیمینار کے اختتام پر ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب سے سیمینار میں شریک تمام مہمان کو اعزازی شیلڈ بھی تقسیم کی گئیں۔

 

The post احتیاطی تدابیر کرکے ہیپاٹائٹس سے باآسانی بچا جا سکتا ہے، طبی ماہرین appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » صحت https://ift.tt/2ZaSTrX