اسلام آباد: سپریم کورٹ میں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت جاری ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بینچ نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت کی۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی حالت مزید خراب ہوگئی ہے اور بیماریوں میں پیچیدگیاں آتی جارہی ہیں، انہیں جو علاج درکار ہے وہ پاکستان میں ممکن نہیں، دوران ضمانت ان کا ہائپر ٹینشن اور شوگر کا علاج ہوا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹرز نے اینجیو گرافی کی سفارش کی تھی، اور اس کے لیے ہی عدالت نے ضمانت دی تھی، فیصلہ میں نوازشریف کو پورا پیکج دیا تھا، ان کے پاس بہت سے قانونی آپشن موجود ہیں۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرنے اور ضمانت میں توسیع کیلئے نظر ثانی درخواست دائر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 6 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت منظور کی تھی، عدالت نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کی تھی۔
نواز شریف نے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہیں دل اور گردوں کے امراض لاحق ہیں، وہ ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور گردوں کے تیسرے درجے کی بیماری میں بھی مبتلا ہیں، لہذا نواز شریف کو علاج کے لیے صرف پاکستان کے اندر پابند کرنے کے 26 مارچ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
The post سپریم کورٹ میں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان http://bit.ly/2GSbtNI