’’موتیوں جیسے دانت‘‘ - KHB Point

کے-ایچ-بی پوائنٹ (ملکی و غیر ملکی تمام خبریں فراہم کرنے والاایک مکمل نیوزپلیٹ فام نیٹ ورک)

تازہ ترین

’’موتیوں جیسے دانت‘‘

ڈیئر کرنیں فرینڈز! کیسے ہیں آپ؟ آپ میں سے کون کون اپنے دانتوں کی حفاظت کا صحیح طریقہ جانتا ہے؟ اور کن بچوں کے دانتوں میں درد رہتا ہے؟ آج ہم آپ کو یہ بتائیں گے کہ دانتوں میں درد کیوں ہوتا ہے اور دانتوں کی حفاظت کیسے کی جائے؟

دوستو! اگر آپ دانت باقاعدگی سے صاف نہیں کرتے، مسواک بھی استعمال نہیں کرتے تو آپ کے دانتوں میں کیڑا لگ سکتا ہے۔ پھر ان میں شدید درد بھی ہوتا ہے اور اس صورت میں دانتوں کے ڈاکٹر کو دکھانا ضروری ہوجاتا ہے۔

اپنے دانتوں کو روزانہ رات سونے سے قبل اور صبح جاگنے کے بعد اور ناشتے کے بعد اچھی طرح صاف کرنا چاہیے۔ ہمارے پیارے نبیؐﷺ نے مسواک کرنے کی بہت تاکید فرمائی ہے۔ اکثر بچے صرف صبح برش کرتے ہیں۔ کبھی کبھی جلدی میں صرف کُلّی کرلیتے ہیں اور مسواک نہیں کرتے، اسی لیے ہمارے یہ دوست بیمار پڑ جاتے ہیں۔ ان کے منہ کی گندگی کھانے کے ساتھ پیٹ میں چلی جاتی ہے، لیکن باقاعدگی سے مسواک کرنے والوں کے دانت کبھی خراب نہیں ہوتے۔

دوستو! اگر آپ کا دانت ٹوٹ گیا تو اس کی جگہ پکا دانت نکل آئے گا، لیکن اگر پکا دانت خراب ہوجائے تو پھر اس کی جگہ مصنوعی دانت ہی لگوانا پڑتا ہے، لیکن یہ مصنوعی دانت قدرتی دانت کا مقابلہ نہیں کرسکتا، کیوں کہ مصنوعی دانت انسان کے بنائے ہوئے ہوتے ہیں، ان کا کوئی تعلق ہمارے جسم سے نہیں ہوتا اور نہ وہ مسوڑھوں میں مضبوطی سے جمے ہوئے ہوتے ہیں، لہٰذا دوستو! ہمیں اپنے دانتوں کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔

نبی کریمؐ ﷺنے ارشاد فرمایا:’’اگر مجھے امت کی مشقت کا خیال نہ ہوتا تو میں حکم دیتا کہ ہر وضو میں مسواک کیا کرو۔‘‘ لہٰذا مسواک کرنے سے آپ کو سنت نبویؐؐ پر عمل کرنے کا ثواب بھی ملے گا۔ آپ شاید یہ سوچ رہے ہوں گے کہ مسواک کس درخت کی ہوتی ہے؟

اس کا جواب یہ ہے کہ مسواکیں مختلف ہوتی ہیں، لیکن ہمارے ہاں سب سے زیادہ پیلو کی مسواک استعمال ہوتی ہے۔ درحقیقت مسواک کے بہت سے فائدے ہیں۔ اس کے ریشے نرم اور ملائم ہوتے ہیں جن کے مقابلے پر نرم ٹوتھ برش بھی مسوڑھوں میں چبھن پیدا کرے گا۔ پھر مسواک جس درخت سے حاصل کی جاتی ہے، اس کے قدرتی اور مفید خواص بھی اس میں شامل ہوتے ہیں، جب کہ ٹوتھ برش میں کوئی طبی خواص نہیں ہوتے۔ پیلو کی مسواک دانتوں کا میل کچیل صاف کردیتی ہے۔

سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیلو کے درخت کی لکڑی میں بڑی مقدار میں کلورین پائی جاتی ہے جو گلنے سڑنے اور زہریلے اثرات والی اشیا کے خلاف کام کرتی ہے اور ان کو بے اثر کردیتی ہے۔ یہ زخموں کو بھرتی اور دانتوں کو پالش کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس میں ٹینک ایسڈ بھی ہوتا ہے جو بہتے ہوئے خون کو بند کرنے، زخموں کو بھرنے اور مسوڑھوں کو سکیڑ کر ان میں موجود خراب رطوبت کو خارج کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ مسوڑھے سکڑتے ہیں تو دانت ان میں مضبوطی سے جم جاتے ہیں۔ ہلتے ہوئے دانت بھی مضبوطی سے جڑ پکڑ لیتے ہیں۔ دوستو! آپ بھی آج سے اپنے دانتوں کی صفائی کا خیال رکھیے اور استعمال کے بعد اپنی مسواک کو ڈھک کر رکھ دیں، تاکہ یہ ہر طرح کے جراثیم سے محفوظ رہے۔

The post ’’موتیوں جیسے دانت‘‘ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » صحت https://ift.tt/2OzBuES