تہران: ایران نے فلسطینیوں سے جدوجہد آزادی اور امریکا کیخلاف مزاحمت کو تیز کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی یروشلم کو دارالحکومت اور گولان کے پہاڑی علاقوں کو اسرائیلی علاقہ تسلیم کر کے اپنی نفرت آمیز پالیسی کا کھل کر اعلان کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی پالیسیوں کے کیخلاف مزاحمت کو تیز کرنے کا وقت آگیا ہے، فلسطینیوں کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یروشلم اور گولان کی پہاڑیوں سے متعلق پالیسیوں کے تناظر میں اپنی مزاحمت میں اضافہ کرنا ہوگا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا اور گولان کے مقبوضہ پہاڑی علاقوں کو اسرائیلی ریاست کا حصہ تسلیم کرلینے سے ثابت ہوگیا ہے کہ فلسطینیوں کی برسوں سے جاری مزاحمت درست راستہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرکے سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کیا تھا اور حال ہی میں گولان کے پہاڑی علاقوں میں اسرائیل کے قبضے کو آئینی تسلیم کرتے ہوئے اس علاقے کو اسرائیل کی سرزمین کا حصہ ماننے کا اعلان کیا تھا جس پر شام، ترکی اور ایران کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔
The post فلسطینی امریکا کیخلاف مزاحمت میں تیزی لائیں، ایران appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/2I0BnAP