کراچی: پاورٹیرف میں ممکنہ اضافے اورفرٹیلائزرسیکٹرکی زرتلافی میں کمی کی خبروں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی اتار چڑھاؤ کے بعدمندی کے بادل چھائے رہے جس سے 33 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال، مالیاتی نتائج کے سیزن میں لسٹڈ کمپنیوں کے مطلوبہ نتائج کا اعلان نہ ہونے کے خدشات نے کیپیٹل مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثرکیا ہواہے جبکہ آٹوموبائل فرٹیلائزراور سیمنٹ سازکمپنیوں کی ماہوار سیلز میں کمی کے باعث ان کے حصص کی فروخت پردبایو زیادہ رہا۔
کاروباری دورانیے میں آئل سیکٹر میں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے نتیجے میں ایک موقع پر44پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن یہ تیزی اسوقت 226پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوئی کہ جب حصص کی دھڑادھڑ فروخت کا آغاز ہوا تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں کے باعث مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 23فیصدکم رہا اور مجموعی طورپر 12کروڑ 36لاکھ19 ہزار 400حصص کے سودے ہوئے۔ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار339کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 138کے بھاؤ میں اضافہ، 183کے داموں میں کمی اور18کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
The post اسٹاک مارکیٹ میں مندی، 15 ارب 30 کروڑ ڈوب گئے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس http://bit.ly/2BDYyx4