پشاور: نشترآباد میں قائداعظم محمد علی جناح کی قیام گاہ کو قومی ورثہ قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پشاور کے ہمراہ نشتر آباد میں بنگلہ نمبر 2 کا دورہ کیا جہاں قائداعظم نے 19 سے 27 نومبر 1945 تک 9 دن قیام کیا تھا، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر پشاور نے کہا کہ اس گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اس حوالے سے محکمہ آثار قدیمہ کو مراسلہ جاری کر دیا ہے، نشتر آباد میں واقع تاریخی گھر میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح مقیم رہے، اس دوران ان کے استعمال کی کئی چیزیں آج بھی اصل حالت میں یہاں موجود ہیں۔ بستر، جائے نماز، تخت، ایش ٹرے، صابن دانی، کرسی اور دیگر چیزیں اپنی اصلی حالت میں محفوظ ہیں۔
قیام پاکستان سے پہلے 1942 میں خان بہادر محمد محسن خان کی جانب سے تعمیر کردہ گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کے عوامی مطالبے پر ڈپٹی کمشنر پشاور نے محکمہ آثار قدیمہ کو مراسلہ جاری کر دیا، 76 سال پرانے گھر کی دیکھ بھال خان بہادر کے دو صاحبزادے کرتے تھے جن میں سے ایک کا انتقال ہو چکا ہے، دوسرے بیٹے پرویز حسن نے کہا کہ اس عمر میں ان کے لئے اس گھر کی دیکھ بھال مشکل ہوتی جا رہی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومتی سطح پر اس گھر کو درست حالت میں رکھنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
The post پشاور میں قائداعظم محمد علی جناح کی قیام گاہ کو قومی ورثہ قرار دینے کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان http://bit.ly/2TaOPVb