مختلف بیماریاں بدن انسانی پر موسم کی مناسبت سے اثرات بھی مختلف چھوڑتی ہیں۔خارش ہی کو لے لیں، گرمی کے موسم میں ہونے والی خارش اور سردی کے موسم کی خارش کے اثرات اور اسباب مختلف ہوتے ہیں۔عام طور پر دیکھاگیاہے کہ سردی کے موسم میں پوشیدہ جگہوں جیسے رانیں، بغلیں اور کنج رانیں اکثر پھوڑے اور پھنسیوں کی زد میں رہتی ہیں۔آج کل ملنے والوں کی اکثریت اسی شکایت کے ساتھ مطب آرہی ہے۔ مذکورہ بالا تمام جگہوں پر پھوڑے اور پھنسیاں نکلنے کی سب سے بڑی وجہ انسانی جسم کے جلدی مساموں کا بند ہونا ہے۔
مسام بند ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ سردی کی شدت کے ڈر سے اکثر لوگ نہانے، دھونے میں سستی کرجاتے ہیں۔دوسری وجہ بند جگہوں پر رہنا بھی ہے یعنی سردی سے بچاؤ کے لیے ہم اکثر گھروں، گاڑیوں اور دفتروں تک محدود ہوجاتے ہیں،تیسری وجہ مرغن غذاؤں کا وافر استعمال بھی بنتا ہے۔ چوتھی وجہ واش روم جانے سے بچنے کی غرض سے پینے کے پانی کا کم سے کم استعمال ہوتا ہے اور سب سے بڑی وجہ مسلسل گرم لباس پہنے رکھنا ہے جس سے جسمانی مساموں کو مناسب آکسیجن کی فراہمی کا عمل رک جاتا ہے۔
جسمانی مساموں کو باقاعدہ اور مطلوبہ آکسیجن کی دستیابی میں تعطل آجانے سے جلد پر خشکی کا غلبہ ظاہر ہونے لگتا ہے۔ یوں کہا جاسکتا ہے کہ مساموں کی بندش کے باعث جلدی خلیات میں فاضل رطوبات کے جمع کے رد عمل کے طور پر جلدی مسام انہیں خارج کرنے کے لیے پھوڑوں اور پھنسیوں کے نکلنے کا سہارالیتے ہیں۔علاوہ ازیں انسانی بدن پہ خارش کا حملہ ہونے کی کئی ایک وجوہات ہوسکتی ہیں۔ خون کی خرابی،فنگس،ایگزیما،برص،چنبل،دھدھر، دائمی قبض،ذیابیطس،قوت مدافعت کی کمی،کسی دوا یا غذا کا رد عمل اور کسی دوسرے مرض کی وجہ سے بھی خارش کا حملہ ہو سکتا ہے۔
سب سے پہلے اپنے مرض کا سبب اور وجہ تلاش کریں۔اگر کسی بیماری کی وجہ سے ایسا ہے تو بیماری کا علاج کروائیں ۔بیماری کا خاتمہ ہوتے ہی خارش خود بخود ختم ہو جائے گی۔اگر کسی غذا یا دوا کے رد عمل کی وجہ سے خارش ہے تو اپنے معالج سے مل کر روز مرہ کھائے جانے والی غذاؤں اور دواؤں پہ نظر ثانی کروائیں۔ انشا ء اللہ خارش سے نجات مل جائے گی۔
جن حضرات کو جلدی مسام بند ہونے، خشکی بڑھنے ،کم نہانے ، متواتر مرغن غذائیں استعمال کرنے اور آکسیجن کی کمی کی وجہ سے پھوڑوں اور پھنسیوں کا سامنا ہو تو انہیں چاہیے کہ سب سے پہلے پورے بدن پر اچھی طرح بادام روغن کا مساج کرنے کے بعد پانچ کلو گرام پانی میں 50 ملی گرام کیسٹر آئل اور دو کھانے کے چمچ نمک پکاکر پورے بدن کو بھاپ دیں۔ بھاپ لینے کے ایک گھنٹہ تک گرم حمام میں ہی رہیں۔ بعد ازاں اسی ابلے ہوئے پانی سے نہا کر کھلی ہوا میں آنے سے دور رہیں۔ایسا ایک دو بار کرنے سے ہی بدن کے مسام کھل کر اس سے جڑے عوارض سے چھٹکارا مل جائے گا۔
خون کی خرابی ہونے سے پیدا شدہ خارش سے نجات حاصل کرنے کے لیے چرائتہ بہترین نیچرل ریمڈی ہے ۔چرائتہ دو قسم کا ہوتا ہے،میٹھا اور کڑوا جسے طبی زبان میں چرائتہ شیریں اور چرائتہ تلخ کہا جاتا ہے۔آپ چرائتہ شیریں ایک گرام رات کو پانی میں بھگو کر نہار منہ پانی پی لیا کریں۔صندل سرخ،شاہترہ اور دھماسہ ہم وزن پیس کر آدھی چمچی رات کو بھگو کر صبح نہار منہ پینا بھی جلدی مسائل سے نجات دلاتا ہے۔ دھیان رہے جس برتن میں چرائتہ بھگویا جائے وہ سلور،سٹیل اور پلاسٹک کا نہ ہو بلکہ برتن مٹی،شیشہ اور چینی کا ہونا چاہیے۔ بیرونی استعمال کے لیے رتن جوت10 گرام اور 25 گرام کٹی ہوئی پیاز کو دیسی گھی میں جلا کر جلد پر لگائیں۔بفضلِ خدا ایک دو بار لگانے سے ہی افاقہ ہوجائے گا۔
دواساز اداروں کی طرف سے خو ن صاٖ ف کر نے والے طبی مرکبات صافی، مصفین،شربت مصفی، سارسپریلا،اطریفل شاہترہ، معجون عشبہ،عرقِ عشبہ، عرقِ شاہترہ اور عرق مصفی بسہولت مارکیٹ سے دستیاب ہیں۔ طبی معالج سے مشورے کے بعد بتائی گئی ہدایات کے مطابق دوا کا ستعمال کرنے سے جلدی مسائل سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔ پانی بھلے ابال کر ہلکا نیم گرم ہی ہو کم از کم چار سے چھ گلاس بہر صورت روزانہ پینے کا معمول بنائیں۔ہلکے نیم گرم پانی سے روزانہ لازمی نہانا شروع کردیں۔جن حضرات کو خارش،خون کی خرابی یا بدن پر پھوڑے پھنسیاں نکلنے کا عارضہ لاحق ہو انہیں پانی میں نیم یا بیری کے پتے ابال کر یا ڈیٹول کے چند قطرے ملا کر نہانا چاہیے۔اسی طرح خارش اور پھوڑے پھنسیوں والے افراد کو ہیٹر وغیرہ سے بھی مکمل دور رہنا چاہیے۔
گھر اور دفتر کی چار دیواری میں گرم لباس کی بجائے بدن پر نرم اور سادہ لباس ہی پہنیں۔البتہ نرم لباس کے اوپر گرم کوٹ، شال اور جیکٹ وغیرہ پہننے میں کوئی قبا حت نہیں ۔جو لوگ خارش کا شکار قبض کی وجہ سے ہوں انہیں چاہیے کہ روزانہ رات سوتے وقت ایک چمچ روغن بادام اور ایک چمچ اطریفل زمانی نیم گرم دودھ کے ایک کپ میں ملا کر ضرور پیا کریں۔بادام روغن کے دو سے تین قطرے ناف میں اور دو دو قطرے کانوں میں ڈالنے کو معمول بنائیں۔اس عمل سے نہ صرف قبض دور ہوگی بلکہ پورے بدن کی خشکی کا خاتمہ ہوجائے گا۔
جب تک جلدی مسائل سے مکمل پیچھا نہ چھوٹ جائے خشک میوہ جات، چکن،فاسٹ فوڈز، کافی، قہوہ زیادہ چائے، تیز نمک،سرخ مرچ،تیز مصا لحہ جات ،انڈہ،گوشت،مچھلی،چاول۔بیگن،تلی اور بھنی ہوئی غذاؤں سے پرہیز کریں۔علی الصبح تازہ آب وہوا میں تیز قدموں کی لمبی سانسوں کے ساتھ سیر ضرور کریں تاکہ بدن کو فریش آکسیجن کی وافر مقدار میسر آئے۔صبح کی سیر ہمیشہ سر سبز اور ہرے بھرے ماحول میں کی جانی چاہیے ۔ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ لوگ بڑی شاہراؤں کے ساتھ ساتھ پیدل چل رہے ہوتے ہیں جو کہ اصولِ صحت کے سرا سر منافی عمل ہے۔ سڑکوں پر بھاگتی دوڑتی ٹریفک کی وجہ سے اٹھنے والی گردو غبار تازہ آکسیجن کے حصول کے عمل کو تہس نہس کر دیتی ہے۔لہٰذا صبح کی سیر مکمل فوائد کے حصول کے لیے سر سبز وشاداب اور کھلے ہوادار پارکوں میں جانا لازمی ہے۔
The post موسم سرما میں جلدی مسائل سے کیسے بچا جائے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » صحت http://bit.ly/2EPoNUp