غزہ: فلسطین میں جدوجہد آزادی میں مزاحمت کی علامت بننے والے نوجوان ابو عامرو کو اسرائیلی فوج نے گولیاں مارکر زخمی کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہروں کے درمیان قمیض اتارے ایک ہاتھ میں فضاء میں لہراتے فلسطینی جھنڈا تھامے اور دوسرے ہاتھ میں غلیل کو گھماتے ہوئے جدو جہد کی عکاس کرتی تصویر سے نوجوان ابو عامرو نے عالمی شہرت حاصل کرلی تھی۔
ابوعامرو ہر جمعے اور پیر کو ہونے والے مظاہروں میں صف اول میں شامل رہتے تھے، ان ہی مظاہروں میں سے ایک مظاہرے میں کھینچی گئی تصویر فرانس میں انقلاب اور جدوجہد پر مشتمل پینٹنگز میں عالمی شہرت حاصل کرلی تھی۔
ابو عامرو کی یہ شہرت اسرائیل کو پسند نہیں آئی اور اس بار مظاہرے کے دوران 22 سالہ نوجوان کو اسرائیلی فوج نے براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا، گولیاں ابو عامرو کی پاؤں پر لگیں۔
زخمی ابو عامرو کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ فلسطینی نوجوان کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم پاؤں میں گولیاں لگنے کے باعث وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہے۔
فلسطین کی جدوجہد آزادی میں محمد عامرو پہلے نوجوان نہیں جنہوں نے عالمی شہرت حاصل کی ہو، قبل ازیں احد تمیمی بھی فلسطین میں ہمت و بہادری کا استعارہ بن کر ابھریں۔
واضح رہے کہ رواں برس 31 مارچ سے غزہ کی پٹی پر ہزاروں فلسطین اپنے گھروں کو واپسی کی مہم کے تحت اکھٹے ہوکر احتجاج کرتے ہیں، جس کی پاداش میں سات ماہ کے دوران اسرائیلی فوج نے سیکڑوں فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا ہے۔
The post فلسطین میں مزاحمت کی علامت بننے والا نوجوان اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/2qzLRx2