سری نگر: معرف حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی زیر نگرانی سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کی 250 سال بعد دوبارہ تزئین و آرائش کا آغاز ہو گیا ہے۔
کشمیری میڈیا کے مطابق جنت نظیر وادی کشمیر کی تاریخی حیثیت کی حامل قدیم اور خوبصورت جامع مسجد کی تزئین و آرائش کا آغاز ہو گیا ہے۔ انجمن اوقاف کی سربراہی میں ماہرین کی ٹیم نے میر واعظ عمر فاروق کی زیر نگرانی کام کا آغاز کردیا ہے۔
کشمیری حریت پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق اس مسجد میں خطیب کے فرائض بھی انجام دیتے ہیں اور ہر جمعہ اپنے خطبے سے مسلمانوں کے دلوں کو منور کرتے ہیں۔ میر واعظ عمر فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹویٹ میں جامع مسجد کے تجدیدی کام کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے خدائے بزرگ و برتر کا شکر ادا کیا۔
مسجد کی تزئین و آرائش کے دوران تاریخی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے مسجد کے اصلی خدوخال کو نہیں چھیڑا جائے گا اور توسیعی حصے کو بھی مسجد کے بنیادی خد وخال سے ہم آہنگ کیا جائے گا جس سے مسجد کی خوبصورتی دو چند ہو جائے گی۔
یہ مسجد صرف اسلامی تعمیری تہذیب کا اظہار نہیں کرتی بلکہ اس میں کئی ایک تعمیری روایات آکر مل جاتی ہیں جس سے اس مسجد کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ پُر وقار عمارت سب کو اپنی جانب متوجہ کرلیتی ہے۔
اس مسجد میں کوئی گنبد نہیں ہے البتہ چار مینارے ہیں،یہ مینارے مسجد کی جس عمارت پر قائم ہیں اس میں ایک بڑی کمان ہے یہ کمان دہری ساخت رکھتی ہے کمان کے اوپر تین مزید کمانیں بنی ہوئی ہیں جس میں اسلامی تعمیری تہذیب کی جھلکیاں دکھائی دیتی ہیں۔
جامع مسجد کی تاریخی حیثیت اپنی جگہ اور اس کا تعمیراتی حسن کتنا ہی دلکش و خوش نما کیوں نہ ہو لیکن اس مسجد کی سب سے اہم بات کشمیر کی جدوجہد آزادی کا استعارہ بن جانا ہے جہاں سے میر واعظ عمر فاروق سمیت کئی حریت رہنماؤں کی فکری اور نظریاتی رہنمائی ہوئی۔
میر محمد ہمدانی کے حکم پر سری نگر کی جامع مسجد کو 1394 میں سلطان سکندر شاہ نے تعمیر کرایا تھا بعد ازاں سلطان سکندر کے صاحبزادے زین العابدین نے بھی مسجد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جب کہ آخری مرتبہ مہاراجہ پرتاب سنگھ نے 1674 میں مسجد کی تزئین و آرائش کی تھی۔
The post سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کی 250 سال بعد دوبارہ تزئین و آرائش appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/2NnrzQk